(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) اردن کی پارلیمنٹ نے یہودی آباد کاروں کی حکومتی سرپرستی میں مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی اور بیت المقدس سے مسلمانوں کو بے دخل کرکے یہودی کالونی بنانے کی اسرائیلی سازشوں کے ارتکاب پر اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرارعظم عمر الرزاز کی موجودگی میں اردنی پارلیمنٹ میں مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی جانب سے اسلام مخالف اور اشتعال انگیزاقدامات اورالقدس کی مسلسل بے حرمتی کے حوالے سے ہنگامی اجلاس بلایا گیا، اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ نےاسرائیلی دہشتگردانہ اقدامات پر حکومت کواسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے جاری سفارتی اور تجارتی روابط کو ختم کرنے کی سفارش کی۔
اراکین پارلیمنٹ نے صیہونی ریاست کےساتھ طے پائے امن معاہدے پرنظرثانی کرنے، اسرائیلی سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے اور تل ابیب میں متعین اردنی سفیر کو واپس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ القدس کے آئینی، قانونی، اسلامی اور عرب تشخص کی بقاء کے لیے عالمی سطح پر موثر کوششیں کرے تاکہ بیت المقدس کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشیں ناکام بنائی جاسکیں۔
اردنی پارلیمنٹ نے عرب ممالک ، عرب لیگ، سلامتی کونسل اور دیگر عالمی اداروں پر زوردیا کہ وہ فلسطینی قوم کو اسرائیلی مظالم سے تحفظ فراہم کرے۔