(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کی حمایت کرنے پر امریکی عہدیدار اور اسرائیلی اہم عہدیداران نے فلسطینی صدر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی ہیں۔
قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قابض ریاست کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے ‘شاباک’ کے چیف ندائو ارگمان نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ایک ہنگامی خفیہ ملاقات کی ہے جس میں تین اہم موضوعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی ، رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ ارگمان نے صدر عباس کو حماس کی انتخابات میں شمولیت سمیت دیگر اہم معاملات میں تنبیہ کی۔
اسرائیلی انٹیلی جنس چیف نے صدر محمود عباس کو اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے اور اقتدار پر ممکنہ قبضہ کرنے پر خبردار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس کے انتخابات میں حصہ لینے سمیت جس اہم معاملے پر گفتگو کی گئی اس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت میں قابض صیہونی ریاست کےخلاف سنگین جنگی جرئم کی تحقیقات میں اسرائیلی حکومت کی معاونت کے بیانات شامل ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شاباک کے چیف نے فلسطینی صدر کو دھمکی دیتے ہوئے بین الالقوامی عدالت کی معاونت سے پیچھے ہٹنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فلسطینی حکام آئی سی سی کے ساتھ حمایت کو جاری رکھتے ہیں تو اس کے سنگین نتائج برآمدہوسکتے ہیں جو تباہ کن ہوں گے ، شاباک چیف نے عالمی عدالت کے ساتھ تعاون پر خبردار کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی عدالت کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات میں فلسطینی حکام کی جانب سے معاونت پر امریکی اہم عہدیداران کی جانب سے دھمکی آمیز پیغامات موصول ہوئے ہیں ۔