(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قبضہ کی گئی فلسطینی اراضی میں بڑا حصہ فلسطینی زرعی زمین کا بھی ہے جس کو صیہونی حکام اپنے قبضے میں لینے کے بعد یہودی آبادکاروں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے استعمال کریں گے۔
اسرائیل کے معروف انگریزی اخبار "ہارٹز” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں بیتا عیلیت یہودی کالونی میں فلسطینیوں کی ہزاروں دونم رقبے پر ایک بڑا صنعتی زون قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے جو کہ نام نہاد صنعتی زون میں 600 دونم رقبہ پانی کےچشموں اور غرب اردن کے شمال اور جنوب کے درمیان آمد و رفت کےراستوں پر مشتمل ہے۔
اس کے علاوہ اس اراضی میں ایک بڑا حصہ فلسطینی زرعی زمینوں کا بھی شامل جس کو یہودی آباد کاروں کے لیے مکانات اور کارخانوں کے قیام کے لیے غصب کرلیا گیا ہے۔
غصب شدہ اراضی کا بیشتر حصہ وادی فوکین، بتیر اور حوسان قصبوں میں شامل ہے۔فلسطین میں ماحولیات کے لیے کام کرنے والے اداروں نے خبردار کیا ہے کہ غرب اردن کے جنوب میں مذکورہ نام نہاد صنعتی زون فلسطینیوں کی قیمتی زرعی اراضی پرقبضے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تباہی کا باعث بنے گا۔
خیال رہے کہ بیتا علیت یہودی کالونی کے لیے پہلے ہی 4 ہزار دونم کا رقبہ غصب کیا گیا ہے۔ اس میں غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم کی اراضی شامل ہے۔ جنوبی علاقوں میں بیت عیلیت سمیت 14 یہودی کالونیاں شامل ہیں۔