روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
انگلینڈ کے مانچسٹر سٹی کے معروف کوچ، ہسپانیہ کے پیپ گوارڈیولا نے ایک بار پھر غزہ میں قابض اسرائیل کی جانب سے دو سال کے دوران کی جانے والی نسل کشی اور تباہی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ دنیا نے فلسطین کو تنہا چھوڑ دیا اور کوئی عملی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
یہ بات گوارڈیولا نے کاتالونیہ کے ریڈیو “آر ای سی 1” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی، جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ فلسطین اور کاتالونیا کے درمیان دوستانہ میچ کے موقع پر اس معاملے پر اپنی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق اس میچ کے لیے کل 25 ہزار سے زائد ٹکٹ فروخت ہو چکی ہیں، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عوام فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا عملی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
یہ دوستانہ میچ اُس ہفتے کے بعد آ رہا ہے جب فلسطین اور باسک کے درمیان ایک اور دوستانہ میچ ہوا، جس کی آمدنی غزہ میں امدادی کاموں کے لیے وقف کی گئی تھی۔
گوارڈیولا نے کہاکہ "دنیا نے فلسطین کو اکیلا چھوڑ دیا، ہم نے کچھ بھی نہیں کیا۔ یہ لوگ قصوروار نہیں ہیں کہ وہ وہاں پیدا ہوئے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم نے سب نے مل کر قابض اسرائیل کو ایک پوری قوم کو تباہ کرنے کی اجازت دے دی، نقصان ہو چکا ہے اور یہ ناقابل تلافی ہے”۔
انہوں نے ان حکام پر بھی تنقید کی جو محض دیکھتے رہے اور کچھ نہیں کیا، اور کہا: "میں تصور بھی نہیں کر سکتا کہ کوئی شخص دنیا میں غزہ میں ہونے والے قتل عام کا دفاع کر سکتا ہے”۔
گوارڈیولا نے مزید کہاکہ "ہمارے بچے وہاں ہو سکتے ہیں، اور صرف وہاں پیدا ہونے کی وجہ سے مارے جا رہے ہیں۔ میرے پاس رہنماؤں پر اعتماد بہت کم ہے، وہ صرف اقتدار میں رہنے کے لیے سب کچھ کرتے ہیں”۔
جہاں تک میچ کے مقصد کا تعلق ہے، انہوں نے کہاکہ "یہ علامتی ہے تاکہ شعور اجاگر ہو، لیکن ہمیشہ کوئی محرک بھی ہونا چاہیے۔ اس موقع پر، یہ ایک فٹبال میچ ہے، ایک علامتی اظہار”۔
گوارڈیولا نے کہا کہ”یہ بہتر ہے کہ فلسطینی سمجھیں کہ ہم وہاں موجود ہیں اور اس میدان کی موجودگی ماحول کو خوشی دیتی ہے”۔
یاد رہے کہ گوارڈیولا، جو فلسطینی عوام کے ساتھ اسرائیلی نسل کشی کے خلاف سب سے بڑے حامیوں میں شمار ہوتے ہیں، نے پہلے بھی بارسلونا کے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ "لوئیس کومپانیز” اسٹیڈیم کے شائقین کی طرح فلسطین کے ساتھ یکجہتی میں شامل ہوں۔