(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی اتھارٹی اور قابض ریاست اسرائیل کےدرمیان ہونے والے جنیوا معاہدے کے تحت فلسطینی خواتین قیدیوں بنیادی حقوق حاصل ہیں لیکن قابض فوج کسی معاہدے اوروعدے کی پاسداری نہیں کرتی ۔
فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے کے سربراہ عبدالناصر فروانہ نے بتایا کہ گزشتہ سال 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 128 فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں قید کیا اور انہیں غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ 1993 میں فلسطینی اتھارٹی اور قابض ریاست کے درمیان جنیوا معاہدے کے تحت فلسطینی خواتین کو بنیادی حقوق حاصل ہیں تاہم قابض ریاست کسی معاہدے اور وعدے کی پاسداری نہیں کرتی ، فلسطینی خواتین قیدیوں پر صیہونی زندانوں میں بدترین تشدد اور غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے ، صیہونی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینی خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کے واقعات فلمی مناظر میں بھی نہیں دیکھے جاتے۔