(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس وقت کئی سنگین چیلنجز کا سامنا ہے تاہم اب وقت آگیا ہے کہ غرب اردن پر اسرائیل کی عمل داری اور خود مختاری کا اعلان کیا جائے۔
اسرائیلی پالیمنٹ (کنیسٹ ) میں نئی حکومت کی حلف برداری اور اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتےہوئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کنیسٹ میں اعتماد کاووٹ حاصل کرنے کے بعد کہا ہے کہ ملک میں ایک سال سے جاری سیاسی جمود ٹوٹ چکا ہے، آج کا دن تاریخی دن ہے ہم نے مل کر مخلوط حکومت کی تشکیل کا اعلان کرکے کنیسٹ کے چوتھی بار انتخابات کے انعقاد کو روک دیا۔
انھوں نے کہا کہ اگرہم حکومت کی تشکیل پرمتحد نہ ہوتے تو آج ہم ایک بار پھر کنیسٹ کے چوتھے انتخابات کی طرف بڑھتےاس طرح ہمیں مزید دو ارب شیکل کی رقم ضائع کرنا پڑتی۔
نیتن یاھو کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو اس وقت کئی سنگین چیلنجز کا سامنا ہےتاہم اب ووقت آگیا ہے کہ غرب اردن پر اسرائیل کی خودمختاری اور عمل داری کا اعلان کیا جائے ۔
انہوں نے ایران اور شام کے خلاف اپنی روایتی دشمن کا برملا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دیں گے۔ نیتن یاھو نے کہا کہ ہم عالمی عدالت انصاف کی طرف سے تحقیقات کا مقابلہ کریں گے۔ ہم اپنے فوجی افسروں کو عالمی عدالت میں نہیں گھیسٹنے دیںگے۔ عالمی عدالت انصاف دوہرے معیار پر چل رہی ہے۔