(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے عدالت میں صحت جرم سے انکار کے بعد ہزاروں اسرائیلیوں نے عدالت کےباہر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نیتن یاھوکو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کر دیا۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مقبوضہ بیت المقدس کی عدالت میں رشوت کے طور پر بیش قیمت تحائف وصول کرنے، بااثر ذرائع ابلاغ کو مثبت میڈیا کوریج کے بدلے باقاعدہ سہولیات فراہم کرنے اور عوام کے اعتمادکو ٹھیس پہنچانے کے الزام کے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو صیہونی وزیراعظم نے جنوری میںداخل کئے گئےاپنے تحریری مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیادمضحکہ خیز اور سیاسی انتقام ہیں اور یہ کہ انھوں نےکوئی غلط کام نہیں کیا۔
صیہونی وزیراعظم نے عدالت میں صرف بیس منٹ گزارے ان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کی خبر نے ہزاروں غیر قانونی صیہونی ریاست کے باشندوں کو مشعل کردیا، سینکڑوں مظاہرین نے عدالت کے باہر احتجاج کرتے ہوئے نیتن یاھو کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو بارہ سال سے غیر قانونی صیہونی ریاست کی سیاست پر حاوی ہیں تاہم ان کی نامناسب پالیسز کی وجہ سےان کی حکومت کو کورونا وبا کے حوالے سے بھی عوامی تنقیدکا سامنا ہےاور اب بدعنوانی کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد عوام کی بہت بڑی تعدادان کے خلاف ہے، حالیہ مہینوں میں اسرائیلی شہری اپنے ہفتہ وار مظاہروں میں نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔