(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں سے چھینی گئ زمین پر ڈیم صرف ان یہودی بستیوں میں 700،000 کے قریب اسرائیلی آباد کاروں کے لیے تعمیر کیا جائے گا جوکہ مقبوضہ فلسطین میں دوسرے ملکوں سے لاکر بسائے گئے ہیں۔
فلسطینی تحقیقاتی ادارے اپلائیڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی حکام کی جانب سےمقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں بیت المقدس کے مشرق میں واقع عبیدیہ گاؤں میں 658 فلسطینیوں کی ملکیتی اراضی کو ضبط کرنے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق اسرائیلی قبضے کےاس فیصلے کے بعد فلسطینیوں کی ضبط کی گئی زمین کو صہیونی بستیوں کے رہائشیوں کے لیے پانی کے ڈیم کے منصوبے کے لئے استعمال کیا جائے گا جوحسب روایت صرف اس علاقے میں اسرائیلی آباد کاروں کی آبادکاری کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
قابل غور بات یہ ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہ ڈیم صرف ان یہودی بستیوں میں 700،000 کے قریب اسرائیلی آباد کاروں کے لیے تعمیر کیا جائے گا جوکہ مقبوضہ فلسطین میں دوسرے ملکوں سے لاکر بسائے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ صہیونی غیر قانونی آباد کاروں کی بستیاں جنیوا کنوینشن معاہدےکے خلاف ہونے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی بھی کھلی خلاف ورزی میں شامل ہیں۔