(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مقبوضہ فلسطین میں غزہ کےمحصور عام شہری ان سرنگوں کو اپنی معاشی بد حالی کے باعث مجبورا ضروریات زندگی پوری کرنے کے لئے روز گار کی تلاش میں استعمال کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ سے حکومتی بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق مصری فوج نےمقبوضہ فلسطین میں غیر قانونی تارکین وطن کی آمدورفت روکنے کے لیے محصور علاقے غزہ کی سرحدوں کےنزدیک تقریبا 5 سرنگیں تباہ کر دی ہیں جس کے نتیجے میں کم سے کم 2 ہزار غیرقانونی تارکین وطن کی آمد ورفت کو روکا جائے گا۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے زیر محاصرہ غزہ کے عام شہری ان سرنگوں کو اپنی معاشی بد حالی کے باعث ضروریات زندگی پوری کرنے کے لئے روز گار کی تلاش میں استعمال کرتے ہیں کیونکہ اسرائیل نے اس فلسطینی علاقے کا 2007ء سے زمینی اور بحری محاصرہ کررکھا ہےجس کے باعث 20 لاکھ سے زائد فلسطینی 15 سالوں سے غیر قانونی محاصرے کا شکار شہر غزہ میں بد حالی کی زندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔
غزہ کے محصور فلسطینی صہیونی فوج کی بمباری اور تشدد میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی ضروری ادویات کے حصول اور مریضوں کے علاج معالجے کے لئے ان ہی سرنگوں کو عبور کرکے مصر میں داخل ہونے کی کوشش کر تے ہیں تاہم مصری اسرائیل نواز حکومت عام طور سے غزہ کے شہریوں کو اس طرح کی کوئی سہولت دینا نہیں چاہتی جس کا واضح ثبوت ان سرنگوں کو فلسطینی محصورین پربند کرنے کے اس اقدام سے ملتا ہے۔