(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) امریکی ثالثی سے ہونے والے معاہدے کے تحت مراکش نے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنےکے ساتھ باضابطہ طورپر رابطے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز مراکش نے امریکا کی ثالثی سے فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اور مکمل سفارتی تعلقات کو قائم کرنے کے معاہدے پر اتفاق کیا ، اس معاہدے کے بعد مراکش چوتھا عرب ملک ہے جس نے گذشتہ چار مہینوں میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اتفاق کیا ہے ۔
اس معاہدے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مراکش کو مغربی مغربی صحارا پرمراکش کی خودمختاری کو تسلیم کرنے پریقین دہانی کرائی ہے جہاں الجیریا کی مراکش کے ساتھ کئی دہائیوں سے علاقائی تنازعہ تھا، مغربی صحارا میں الجیریا کے حمایت یافتہ پولسریو فرنٹ تحریک اس علاقے میں ایک آزاد ریاست قائم کرنے کی کوششیں کررہی تھی۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ، بحرین اور سوڈان کے بعد مراکش گزشتہ چار مہینوں میں چوتھا عرب ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔