(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) تحریک فتح کی سنٹرل کمیٹی کے رکن کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے مذاکرات اس وقت تک نہیں ہوسکتے جب تک فلسطین پر ناجائز قبضے کو ختم نہیں کیا جاتا۔
تحریک فتح کی سنٹرل کمیٹی کے رکن حسین الشیخ نے صہیونی ریاست کے وزیردفاع اور سابق آرمی چیف بینی گینٹز کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ صہیونی ریاست میں سے جو بھی شخص مذکرات پر رضا مندی ظاہر کرے اس کو پہلے فلسطینی علاقوں سے ناجائز قبضے کو ختم کرنے کا سوچنا چاہئے ، مذاکرات فلسطین پر اپنے ناجائز قبضے کو تسلیم کرانے کیلئے نہیں ہوسکتے ۔
انھوں نے کہا کہ مذکرات کی بات کرنے والوں کو یہ سوچنا چاہئے کہ پہلے سے دستخط شدہ معاہدوں پر عمل کیسے ہوتا ہے ، ہم کسی بھی ایسے شخص سے مذاکرات کی کوئی خواہش نہیں رکھتے جس کو اپنے کئے گئے وعدوں اور معاہدوں کا پاس نا ہو جو بین القوامی قوانین کی دھجیا ں اڑاتا ہوں ۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیردفاع اور سابق اسرائیلی آرمی چیف بینی گینٹز نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر فلسطینی امن مذاکرات کی درخواست کرتے ہیں تو وہ فوری طورپر اس کیلئے تیار ہیں ۔