(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی ریاست کے پارلیمنٹ میں فلسطینی اراضی پر قبضے اور فلسطینی قیدیوں کو سزائے موت دینے کا بل پیش کرنا صہیونی ریاست کے سنگین جنگی جرائم میں سے ایک ہے جس پر عالمی برادری کو حرکت میں آنا چاہئے۔
فلسطینی عوام کے آئینی حقوق کی حمایت کےلئے کام کرنے والی بین الاقوامی کمیٹی’ ‘الحشد’ نے قابض ریاست کی پارلیمنٹ (کنیسٹ )میں فلسطینی اراضی کے قبضے اور فلسطینی قیدیوں کی سزائے موت کے بل کو پیش کرنے پر صہیونی ریاست پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ بل پیش کرنا قابض صیہونی ریاست کے سنگین جرائم میں سے ایک جرم ہے جس پر بین القوامی برادری کو ہر صورت میں حرکت میں آنا چاہئے ، بین الاقوامی برادری کی طرف سے برتی جانے والی مجرمانہ خاموشی کے نتیجے میں اسرائیل فلسطینی قوم اور فلسطینی اراضی کے خلاف آئے روز نئے جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔
عالمی کمیٹی نے عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور تمام عالمی برادری سے اسرائیلی کنیسٹ میں پیش کردہ مجرمانہ آئینی بل پیش کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس پرعالمی برادری کو حرکت میں آنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ قابض ریاست کی حکمراں جماعت ‘لیکوڈ’ کے رکن کنیسٹ میکی زوھار نے دو روز قبل اسرائیلی پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا تھا جس میں غرب اردن اور وادی اردن کے علاقوں کو باقاعدہ اسرائیل کا حصہ قرار دینے کا مطالبہ کیاگیا ہے جبکہ دوسرے بل میں فلسطینی قیدیوں کی عمر قید کی سزاؤں کو سزائے موت میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، وادی اردن، شمالی بحر مردار اور غرب اردن پراسرائیل کی خود مختاری اور الخلیل شہر کے علاقوں کو بھی اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔