• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعہ 14 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے بعد، اب بیرونِ ملک جانے پر بھی اسرائیلی پابندی

غیر انسانی پابندیاں اور جبری رکاوٹیں، صہیونی حکام فلسطینی خاندانوں کو اپنے پیاروں سے ملنے سے بھی محروم کر رہے ہیں۔

جمعرات 13-11-2025
in خاص خبریں, صیہونیزم, غزہ
0
فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے بعد، اب بیرونِ ملک جانے پر بھی اسرائیلی پابندی
0
SHARES
7
VIEWS

غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

کلب برائے اسیران نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی سکیورٹی انتظامیہ مصر بھیجے گئے سابق فلسطینی اسیران کے اہل خانہ کو سفر کرنے سے مسلسل روک رہی ہے، یہ اقدام انتقامی اور اجتماعی سزا کی منظم پالیسی کا حصہ ہے۔

کلب برائے اسیران کے صدر عبد اللہ الزغاری نے بدھ کے روز نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بعض اسیران جنہیں مصر بھیجا گیا ہے، سنگین طبی مسائل کا شکار ہیں اور انہیں مسلسل طبی نگہداشت اور اپنے اہل خانہ کی موجودگی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جنین کے 71 سالہ اسیر عبد الرحمن صلاح کی مثال دی، جو اس سال کے آغاز میں رہائی کے بعد ایک مصر کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ قابض اسرائیل اسیران کے خلاف انتقامی رویہ جاری رکھے ہوئے ہے، حتیٰ کہ رہائی کے بعد بھی، اور اہل خانہ کی سفر پر پابندی کو اضافی دباؤ اور سزا کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

قابض اسرائیل نے گذشتہ 10 اکتوبر کے طے شدہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 250 اعلیٰ سزا یافتہ اسیران میں سے 154 فلسطینی اسیران کو ملک بدر کیا۔

اس کے بعد سے قابض اسرائیل نے مصر بھیجے گئے رہائی پانے والے اسیران کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں سے ملاقات کے لیے سفر کرنے سے مسلسل روکا ہوا ہے، جن میں سے کئی افراد اپنے اہل خانہ کو بیس سال سے زیادہ عرصے سے نہیں دیکھ سکے۔

کچھ اسیران اپنی مدت مصری ملک بدر میں مکمل کریں گے اور بعض دیگر نے ترکیہ، اردن اور قطر سمیت دیگر ممالک کا رخ کیا ہے، اور کچھ ممکنہ طور پر یورپی ممالک جیسے سوئٹزرلینڈ اور ناروے جا سکتے ہیں۔

اہم خاندانوں میں شامل ہے تین بھائیوں نصر، محمد اور شریف ابو حمید کا خاندان، جو رہائی کی دوسری کھیپ میں آزاد ہوئے اور پہلے مرحلے میں مصر بھیجے گئے۔

ابو حمید خاندان فلسطینی اسیران میں ایک نمایاں خاندان شمار ہوتا ہے، جس میں پانچ بھائی قید میں تھے، جن میں سے ایک اسیر ناصر ابو حمید کینسر کے مرض میں شہید ہوا، اور قابض اسرائیل سنہ2022ء سے اس کی میت کو حبس میں رکھے ہوئے ہے۔ رہائی پانے والے تین بھائیوں کے باوجود اسلام ابو حمید، جو عمر قید کی سزا یافتہ ہے اور سنہ2018ء میں گرفتار ہوا، اب بھی قید میں ہے۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.