(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) خالد مشعل کا کہنا ہے کہ مرمرہ جہاز کے ذریعے غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنےوالوں نے عظیم انسانی اقدار، بہادری اور جانثاری کا ثبوت دے کر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کی مدد پوری زندہ ضمیر انسانیت کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔
ترکی کے امدادی ادارے (آئی ایچ یاچ )کے زیراہتمام اکتیس مئی 2010ءکو غزہ ترکی سے غزہ کا محاصرہ توڑ نے کے لیے آنے والے امدادی جہاز مرمرہ جس کو فریڈم فلوٹیلا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے پر اسرائیلی حملے کی دسویں برسی کے موقعے پر ترکی کے دس امدادی کارکنوں کی شہادت کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کی اسرائیل کے ہاتھوں تیرہ سالوں سے جاری ناکہ بندی توڑنے کے لیے اسی طرز پرعالمی امدادی قافلے روانہ کیئے جانا چاہیں ۔
حماس رہنما نے کہا کہ فلسطینی قوم اور حماس مرمرہ جہاز پر سوارترک کارکنوں اور رضاکاروں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے حماس اور فلسطینی قوم ترک امدادی کارکنوں کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی، ترکی کا خون ہمارے لیے بہت مقدس ہے، ترک شہداٗ کی قربانیوں کو ہمیشہ دلوں زندہ رکھا جائے گا۔
خالد مشعل کا کہنا تھا کہ مرمرہ جہاز کے ذریعے غزہ کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنےوالوں نے عظیم انسانی اقدار، بہادری اور جانثاری کا ثبوت دے کر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کی مدد پوری زندہ ضمیر انسانیت کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔