(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ غزہ میں کورونا کے علاج کے لیے قائم کیے جانے والے اسپتال کی تیاری اور تکمیل پر17 ملین ڈالر سے زائد کے اخراجات آئیں گے جو محصور شہر کے حکومت کے بس میں نہیں ہے عالمی برادری اسپتال کے قیام میں مدد کرے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی وزارت اطلاعات کے ترجمان سلامہ معروف نے بتایا کہ غزہ حکومت نے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بیرون ملک سے آنے والے کورونا متاثرین فلسطینیوں کی بحالی اور ان کے علاج لیے مرکزی اسپتال کی تعمیر کا کام شروع کر دیا ہے جو آبادی سے ہٹ کر مشرقی سرحدی علاقے میں تعمیر کیا جارہا ہے اور اس اسپتال میں میں 2 ہزار سے زائد مریضوں کو رکھنے اور ان کا علاج کرنے کی گنجائش ہوگی۔
انھوں نے بتایا کہ کورونا کے علاج کے لیے قائم کیے جانے والے اسپتال کی تیاری اور تکمیل پر17 ملین ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو فلسطینی وزارت خزانہ کے بس کی بات نہیں اس لئے عالمی برادری اس اسپتال کے جلد ازجلد قیام میں مدد کریں۔
سلامہ معروف نے بتایا کہ آئندہ ہفتے مصر کےراستے 1000 سے 1500 افراد کے غزہ داخل ہونے کا امکان ہے۔ انہیں کچھ عرصے کے لیے اسپتال میں قرنطینہ کیا جائے گا۔