(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی بحریہ اسرائیل ہی کی جانب سے مقررہ سمندری حدود میں رہتے ہوئے شکار کرنے والے فلسطینیوں کو فائرنگ کا نشانہ بناتی ہے اور اکثریت کو گرفتارکرکے طویل قید میں ڈال دیتی ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ایک ہے۔
فلسطینی نیوز ایجنسی WAFAکے مطابق صیہونی ریاست نے گذشتہ 14 برسوں سے مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ کی غیر قانونی معاشی ناکہ بندی کی ہوئی ہے جس کے باعث غزہ کے رہائشی 20 لاکھ سے زائد فلسطینی انتہائی مشکلات کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان کے پاس ذرائع آمدنی کے وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں اور اس صورتحال میں صیہونی فوج معاش کا واحد ذریعہ مچھلی کے شکار کو بھی خطرناک بنارہی ہے۔
وفا کے مطابق صیہونی بحریہ اسرائیل ہی کی جانب سے مقررہ سمندری حدود میں رہتے ہوئے شکار کرنے والے فلسطینیوں کو فائرنگ کا نشانہ بناتی ہے اور اکثریت کو گرفتارکرکے طویل قید میں ڈال دیتی ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ایک ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض صیہونی ریاست کی نیوی نے گذشتہ سال 2020 میں کم سے کم 40 مرتبہ فلسطینی ماہی گیروں پر فائرنگ کی جس میں 12 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ کشتیا ں الگ تباہ ہوئیں۔