(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سے 14 سالہ طویل غیر قانونی ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں بے روزگاری کی شرح تقریبا 60 فیصد ہوگئی ہے۔
فلسطینی رکن پارلیمنٹ اور محاصرہ کے خلاف پاپولر کمیٹی کے سربراہ جمال الخضری نے ایک مقامی اخبار کو انٹر ویو دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر جلد غزہ کا محاصرہ ختم نہیں کیا گیا تو صورتحال انسانی المیہ کی صورت اختیار کرسکتی ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ محصور شہر غزہ میں تین لاکھ سے زائد شہری بے روزگارہیں اور برآمدات پر پابندیوں، گرتی ہوئی معاشی صورتحال اور کورونا وائرس کی وجہ سے غزہ میں بے روزگاری کی شرح تقریبا 60 فیصد سے بڑھ گئی ہے جو سنگین ہے اگر اس غیر قانونی اور غیر انسانی محاصرے کو جلد ختم نہ کیا گیا تو غزہ میں بچی کچی صنعتی اور تجارتی سہولیات ختم ہوجائیں گی ۔