(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) روسی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین اور روس غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری کے خلاف متفق ہیں، غرب اردن پر اسرائیلی قبضے سے تشدد کی خوفناک آگ بھڑک سکتی ہے ۔
گزشتہ روز روسی وزیرخارجہ سرگئی لارووف سے یورپی یونین کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ جوزف بوریل نے ملاقات کی اور مسئلہ فلسطین پر اور غرب اردن پر اسرائیل کی خودمختاری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کی۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ جوزف بوریل سے ملاقات کے بعد روسی وزیرخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں روس نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غرب اردن پر اسرائیلی خودمختاری کے تباہ کن تنائج پیدا ہوسکتے ہیں اور مقبوضہ مغربی کنارے اور دوسرے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کی عمل داری کے اعلان سے مشرق وسطیٰ میں تشدد کی خوفناک آگ بھڑک سکتی ہے جو پورے مشرقی وسطیٰ کیلئے خطرے کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔
ماسکو دو ریاستی فارمولے کا پر زور حامی ہے اور اس حوالے سےفلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان براہ راست بات چیت سے تمام مسائل کےحل اور یورپی یونین، امریکا، اقوام متحدہ اور روس پر مشتمل چار رکنی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق حل کرنے کا حامی ہے۔
وزیرخارجہ کا پنے بیان میں کہنا تھا کہ فلسطینی اراضی کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کا اعلان تشدد بھڑکانے باعث بن سکتا ہے۔ خطے میں تشدد بھڑکنے سے اسرائیل سمیت تمام متعلقہ فریقوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
روسی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے نتیجے میں قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل اور دو ریاستی فارمولے کے نفاذ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔