(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیلی پارلیمنٹ اور عرب اتحاد کے رکن پر شرپسند یہودیوں کی جانب سے قاتلانہ حملہ، احمد الطیبی زخمی ہوگئے ۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز گذشتہ روز یہودی شرپسندوں نے ایک گروپ نے عرب کمیونٹی سے اسرائیلی کنیسٹ (کنیسٹ) کے منتخب رکن احمد الطیبی پر اس وقت قاتلانہ حملہ کیا جب وہ تل ابیب کے شمال میں ایک یونیورسٹی میں ہونے والی ثقافتی تقریب میں خطاب کیلئے جارہے تھے ، اس دوران شرپسند یہودیوں جن میں خواتین بھی شامل تھی انھوں نے احمد الطیبی پر لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا جبکہ گروپ میں موجود شرپسند یہودی خواتین نے ان پر مٹی پھینکی، شرپسندوں نے اسرائیلی جھنڈوں کے ساتھ اسلام مخالف اشتعال انگیز نعرے بازی کی۔
وا قع کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں احمد الطیبی کا کہنا تھا کہ ان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم وہ محفوظ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ جو بھی ہوا وہ نیتن یاھو کی طرف سے میرے خلاف نفرت بھڑکانے کا نتیجہ ہے۔
کسی عرب رکن کنیسٹ پر یہودی اشرار کی طرف سے حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل بھی ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ یہودی شرپسند اور دہشت گرد ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اندرون فلسطین کے عرب شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 2015 میں صہیونی کنیسٹ کمیٹی نے احمد طیبی کو ممبر پارلیمنٹ "رابرٹ ایلاٹوف” کے استثناء کے ساتھ ، کمیٹی کے ممبروں کے اکثریتی ووٹ کے ذریعہ اسپیکر منتخب کیا تھا ۔