(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کے وزیراعظم نیتن یاھو نے اپنے خلاف بدعنوانی ،اعتماد کو ٹھیس پہنچانےا ور اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزامات کی سماعت کو ملتوی کرنے کی درخواست کرکی ہے۔
قابض صیہونی ریاست کے عبوری وزیراعظم نتین یاھو کے وکیل نے مقبوضہ بیت المقدس کی مجسٹریٹ عدالت سے اپنے موکل کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کے تحت جاری مقدمات کی سماعت 45 دن کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ نیتن یاھو کے خلاف دائر بدعنوانی ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور دھوکہ دہی کے تینوں مقدمات میں تفتیش کے مکمل مواد کو منتقل کرنے کے عمل میں تضادات ہیں۔
گزشتہ روز نیتن یاھو کے وکلاء پبلک پراسیکیوشن کے پاس گئے اور اس مقدمے کو ملتوی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نیتن یاھو کے وکلاء نے ابھی تک تفتیشی مواد حاصل نہیں کیا تھاجب کہ انہیں نیتن یاہو کے خلاف تفتیشی سماعت سے قبل اور ان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے اعلان سے قبل ہی تفتیشی مواد حاصل کرنا تھا۔خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف سگار اور شیمپوکیس جسے 1000 کے عدد سے مشتہر کیا گیا ہے کے علاوہ دو دیگر الزامات ہیں۔ ان پر اپنی انتخابی مہم کے دوران ذرائع ابلاغ کو رشوت دینے اور اپنے خاندان کو سرکاری مرعات دینے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نے 17 مارچ کو نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے 3 مقدمات میں رشوت ، دھوکہ دہی اور سرکاری ساکھ کی خلاف ورزی کے الزامات پراگلی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔