(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی جیلوں میں قید مظلوم فلسطینی شہریوں کے معاملات دیکھنے والی کمیٹی نے اسرائیلی جیل میں محبوس چھیالیس سالہ فلسطینی قیدی کمال ابواعود کی بگڑتی ہوئی حالت اور ان کی صحت کے معاملے میں صیہونی حکام کی غفلت پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے،اور خبردار کیا ہے کہ اگرکمال کے علاج کی طرف مکمل توجہ نہیں دی گئی تو وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو سکتے ہیں
قیدیوں سےمتعلق کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ قیدی کمال ابو اعود جو کہ2003سے اسرائیلی حکام کی قید میں ہیں،کینسر جیسےموذی مرض کا شکار ہیں،انکے جسم میں پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک کمی کا شکار ہیں، بغیرکسی علاج اور موزوں ادویات کی فراہمی کے،ان کی حالت دن بدن تشویش ناک ہوتی جارہی ہےاور اگر ان کے علاج پر بروقت توجہ نہ دی گئی تو وہ اپنی جان سےہاتھ دھو سکتے ہیں
یادرہے کہ کمال ابواعود بدنام زمانہ اسرائیلی جیل جلبوع میں چھے دفعہ عمر قید اور پچاس سال اضافی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں
یہاں یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ مختلف اسرائیلی جیلوں میں متعدد بے گناہ فلسطینی شہری قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں،جہاں ان پر بے پناہ تشدد کیا جاتا ہے،انکو ذہنی اور جسمانی تکالیف دینے کے لیے انتہائی خوفناک حربے اختیار کیے جاتے ہیں،جس کی وجہ سے وہ بے پناہ اقسام کے خوفناک جسمانی اور ذہنی امراض کا شکارہوجاتے ہیں۔
جو قیدی پہلے ہی کسی بیماری کا شکار ہیں،ان کو مزید تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے،کجا یہ کے انکو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری علاج مہیا کیا جائے،انکو اس قدر اعصابی تنائو میں مبتلا کیا جاتا ہے کہ وہ کچھ ہی عرصے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں