(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ ) ایران میں حماس کے نمائدے نے امریکی صدر ٹرمپ کو بدترین شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر تنازعات کی جڑ ہے جس نے اپنے اقتدار میں آتے ہی کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی دوریاستی حل نہیں ہے ، اس کا صرف ایک حل ہے اور وہ ہے ایک یہودی ریاست جو اسرائیل کے نام سےجانی جائے۔
مقبوضہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے تہران میں نمائدہ ڈاکٹر خالد قدومی نے فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے بین القوامی سطح پر مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا کی جانب سے تمام تنازعات کو اپنے مفاد میں کرنے کیلئے لاگو کرنے والے نیو ورلڈ آرڈر کے خلاف متحدہوکر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے ۔
انھوں نے کہا کہ اس نئے ورلڈ آرڈر کےنتائج ہم دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح امریکی انتظامیہ اپنے ہی لوگوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کررہی ہے اور ان کے حقوق سے محروم کررہی ہے یہ بالکل ویسا ہی ہورہا ہے جیسا کہ صہیونی ریاست مقبوضہ فلسطین میں کررہی ہے میں کہوں گا کہ اسرائیلی آرمی مقبوضہ فلسطین میں مقامی طورپر استحصال نہیں کررہی ہے بلکہ وہ بین القوامی قوانین کی بھی بدترین خلاف ورزی کررہی ہے ۔
انھوں نے امریکی صدر ٹرمپ کو بدترین شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر تنازعات کی جڑ ہے جس نے اپنے اقتدار میں آتے ہی کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی دوریاستی حل نہیں ہے ، اس کا صرف ہے حل ہے اور وہ ہے ایک یہودی ریاست جو اسرائیل کے نام سےجانی جاتی ہے ، اس شیطانی مؤقف کے بعد امریکی صدر نے صدی کی ڈیل نے نام سے مشرقی وسطیٰ میں امن کیلئے ایک نام نہاد امن منصوبہ پیش کیا جس میں یکطرفہ طور پر فیصلے کئے گئے اور غرب اردن کے 30 فیصد علاقے کو اسرائیل میں شامل کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔
انھوں نے کاکہا کہ سنی ،شیعہ ،عرب اور غیر عر ب کوئی معنی نہیں رکھتا اسرائیل مسلمانوں کا مشترکہ کھلا دشمن ہے جو ارض مقدس پر اپنے ناجائز تسلط کیلئے مظالم ڈھارہا ہے ۔
انھوں نے صہیونی ریاست کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو سمجھ لینا چاہئیے کہ ہم اسرائیل کے قبضے کو بھی تسلیم نہیں کریں گے اور اس کے خلاف ہر محاذ پر مزاحمت جاری رکھیں گے ۔