(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی بچہ گذشتہ دو سالوں سے سبزیوں کی دکان میں سخت معاشی حالات میں گھرے ہوئے اپنے کنبے کی مدد کے لئے کام کرتا تھاصہیونی فوج کی جارحیت کا نشانہ بنا اور دکان کے اندر کام کر تے ہوئے گولی سے آنکھ گنوا بیٹھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض اسرائیلی فوجیوں کی جانب سےمقبوضہ بیت المقدس میں الخلیل کے بازار میں اچانکہونے والی جھڑپ میں فلسطینیوں پر ربر کی دھاتی گولیاں برسائیں جس کی زد میں آکر 13 سالہ عز الدين البطش اپنی آنکھ سے محروم ہوگیا۔
صہیونی ریاست کے ظلم و ستم کے ہاتھوں تباہ حال فلسطینی معیشت کے متاثرہ فلسطینی زندگی کی گاڑی کو بامشکل گھسیٹ رہے ہیں تاہم ایسے میں جب عزالدین البطش گذشتہ دو سالوں سے سبزیوں کی دکان میں سخت معاشی حالات میں گھرے ہوئے اپنے کنبے کی مدد کے لئے کام کرتا تھاصہیونی فوج کی جارحیت کا نشانہ بنا اور دکان کے اندر کام کر تے ہوئے گولی سے آنکھ گنوا بیٹھا۔
واضح رہے کہ قابض صہیونی فوج مختلف فلسطینی علاقوں میں بلاجواز گشت کرتی ہے اور بغیر کسی وجہ کے فلسطینیوں کی جامع تلاشی کے بہانے انہیں روک کر پوچھ گچھ او ر تشدد جیسے اقدامات سے شہریوں کو ہراساں کر تی ہے جس کے باعث فلسطینی باشندوں اور فوج کے درمیان جھڑپوں کا نا رکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے جس کے باعث درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کر تے ہوئے صہیونی نا معلوم تفتیشی مقامات پر منتقل کر دیا جاتا ہے۔