(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قیدی کلب کے مطابق2020 کے آخر تک قابض جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں اور نظربندوں کی تعداد (4400) تک پہنچ گئی، جن میں (40) خواتین اور کم سن بچے شامل ہیں۔
قیدی کلب برائے فلسطینی اسیران کے ڈائریکٹر منتصر سمور نے گذشتہ روز ڈبلیواے ایف اے کے ذریعے جاری ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ م قابض ریاست اسرائیل میں جینن کے مغرب میں واقع سيلت الحارثيہ شہر سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ قیدی محمد عبدالرحیم جرادات کو اسرائیلی جیلوں میں قید اٹھارہ سال مکمل ہوگئے۔
منتصر سمور کے مطابق فلسطینی قیدی جرادات کو 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جو کہ اگلے سال مکمل ہو جائے گی۔
انہوں نے قیدی کی رہائی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہائی سے کچھ عرصہ قبل دوبارہ کسی بھی نام نہاد جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیاجاتا ہےاور دوبارہ سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے جس کے پیش نظر فلسطینی قیدیوں کے خاندان ان کی متوقع رہائی سےقبل ہی ذہنی اذیت کا شکار ہوجا تے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ، دسمبر 2020 کے آخر تک قابض جیلوں میں قید فلسطینی باشندوں اور نظربندوں کی تعداد (4400) تک پہنچ گئی، جن میں (40) خواتین قیدی اور کم سن بچئ ہیں جبکہ قیدیوں میں شہداء کی تعداد (226)ہوگئی ہے