(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) الکعبی کو قابض فوج نے 2003میں صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے اور عوامی محاذ کے عسکری ونگ ابو علی مصطفیٰ بریگیڈ کے ساتھ وابستگی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان 18 سالوں میں صہیونی جیلوں میں بد ترین تشدد کا نشانا بنایا تھا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل کی غیر قانونی جیل سے 18 سال کی اسیری کی صعوبتیں جھیل کر آزاد ہونے والے غرب اردن کے شہر نابلس کے پناہ گزین کیمپ بلاطہ کے رہائشی 43 سالہ فلسطینی اسیر عاصم الکعبی کو جزیرہ نما النقب صہیونی جیل سے رہا کر دیا گیا۔
الکعبی کو قابض فوج نے 2003میں صہیونی ریاست کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینے اور عوامی محاذ کے عسکری ونگ ابو علی مصطفیٰ بریگیڈ کے ساتھ وابستگی کے الزام میں گرفتار کیا تھااوران 18 سالوں میں صہیونی جیلوں میں بد ترین تشدد کا نشانا بنایا تھا اوربارہا دوسرے قیدیوں سے الگ ایسی کوٹریوں میں قید رکھا جہاں ہوا اور روشنی جیسے بنیادی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر میسر تھیں اس کے ساتھ ساتھ دوران حراست ہی عاصم الکعبی کے والدین بھی دنیا سے چل بسے تاہم الکعبی کی رہائی کے موقعے پر ان کی منگیتر اور خاندان کے دوسرے افراد کی بڑی تعداد نے الظاہرہ فوجی چوکی پر ان کا استقبال کیا۔