(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی بلدیاتی ادارے کی جانب سے اجازت نامے کے بغیر تعمیر کے جھوٹے الزام کے بہانے فلسطینی کواپنےگھر کو اپنے ہاتھوں سے مسمار کرنے پر مجبور کردیا۔
فلسطینی انفارمیشن سینٹر وادی ہلوہ کےمطابق گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع شہر بیت حنین کے رہائشی فواز ابو حماد پرقابض بلدیاتی ادارے کی جانب سے 10 سال قبل تعمیر ہونے والے مکان کو بغیر لائسنس کے تعمیر کرنے کےجھوٹے الزام لگا کرفوری منہدم کرنےکے لئے مجبورکیاگیا جبکہ کچھ عرصہ قبل ہی ابو حمادنے 43000 شیکل کے عوض مکان کا لائسنس حاصل کیا تھا جسے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے صہیونی بلدیہ نے نا منظور کر دیا جس کے بعد 28000 شیکل کے صہیونی بلدیہ کے جاری کردہ جرمانے سے بچنے کے لیےابو حمادکو اپنا گھر اپنے ہاتھوں سے مسمار کردیناپڑا۔
خیال رہے کہ غاصب ریاست میں ابو حماد ایک شہید بیٹے کے باپ ہیں جو صہیونی بلدیہ کے مظالم کا شکار ہوکر 7 افراد پر مشتمل اپنےکنبے کے ساتھ کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزارنے پر مجبورہیں اور جس کے بے گھر ہونے سے صہیونی ریاست میں فلسطینیوں کے ساتھ ناانصافیوں کی طویل فہرست میں ایک اور بےگھر فلسطینی کا اضافہ ہو گیا ہے ۔