(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) جیسن گرین بیلٹ کا کہنا ہے کہ صدی کی ڈیل کی تیاری میں ہم نے بہت محنت کی ہے ، اس کا راستہ طویل اور پیچیدہ ہے لیکن بہرحال اسرائیل اور فلسطین کے مسائل کا حل اس ہی منصوبے میں ہے اور یہ بات بہت جلد سب کو سمجھ آجائے گی۔
مشرق وسطی ٰکے لیے امریکی ایلچی اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان مذاکرات کے امور سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی مشیر جیسن گرین بیلٹ نے غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹر ویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدی کی ڈیل ایک ایسا منصوبہ ہے جس میں مشرقی وسطیٰ کے مسائل کا حل ہے تاہم حالات سازگار ہو جانے پر یہ منصوبہ منظر عام پر لایا جائے گا اس لیے کہ منصوبے کو وضع کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں صرف کی گئیں ہیں اس منصوبے کے ساتھ اسرائیل ، فلسطینیوں اور اس پورے خطے کے مفادات وابستہ ہیں ، اس منصوبے کو تسلیم کرنا تمام فریقوں کے لیے آسان نہیں ہو گا مگر جب اس کا اعلان کیا جائے گا تو سب یہ حقیقت جان لیں گے کہ ہم نے بڑی محنت کی ہے اور اس منصوبے میں سب کے لیے حل موجود ہے البتہ اس تک پہنچنے کا راستہ طویل اور پیچیدہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا متعلقہ فریقوں پر بزور طاقت کوئی حل مسلط نہیں کر سکتا۔ اسی طرح اقوام متحدہ اور یورپی یونین بھی اپنی جانب سے کوئی حل نافذ نہیں کر سکتے۔ صرف وہاں بسنے والے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے جن کا جینا اور مرنا اس سرزمین پر ہے ،،، ان کے لیے ممکن ہے کہ وہ اس ڈیل کے انجام کا تعین کریں، انہوں نے فلسطینیوں کو یہ نصیحت بھی کہ کہ وہ امن منصوبے کے بارے میں اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹوں پر یقین نہ کریں۔
واضح رہے کہ گرین بلاٹ رواں ماہ کے اختتام پر ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنا منصب چھوڑ دیں گے۔ٹرمپ کے مشیر نے بتایا کہ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں کام کے دوران فلسطینیوں کے بارے میں بہت کچھ سیکھا۔