(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) شام کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ صدی کی ڈیل مشرق وسطیٰ میں امن نہیں بلکہ صہیونی ریاست کے دفاع کا منصوبہ ہے جس کے تحت قابض ریاست کو خطے کے دیگر ممالک پر مسلط کرنے کی سازش تیار کی گئی ہے ۔
شام کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں امریکا کی جانب سے تیار کردہ نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرقی وسطیٰ میں امن کیلئے پیش کردہ نام نہاد امن منصوبہ امن نہیں بلکہ تاریخ کا گھناؤنا سیاسی جرم ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں بلکہ صرف صہیونی ریاست کے دفاع کا منصوبہ تیار کیا ہے جس میں غاصب اسرائیلی ریاست کو خطے کے دوسرے ممالک پرمسلط کرنے اور دوسری اقوام کو اسرائیل کا غلام بنانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد فلسطینیوں کو اسرائیلی جبرو تشدد کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی امن منصوبے میں فلسطینی قوم کے آئینی اور قانونی حقوق کو پامال کیا گیا۔خبر رساں ایجنسی ‘سانا’ کے مطابق جمہوریہ عرب شام کی طرف سے امریکا کے صدی کی ڈیل منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔شامی حکومت نے امریکی امن اسکیم کو خطے کے ممالک پر مسلط کرنےکی مذموم کوشش اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدی کی ڈیل تاریخ کا گھنائونا جرم ہے۔