(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) سوڈانی شہریوں کے احتجاج کے باجود سوڈان کی عبوری کونسل اور سوڈانی کابینہ نے1958 سے رائج اسرائیل بائیکاٹ کے قانون کو گذشتہ روز منسوخ کردیا۔
سوڈان کے عبوری وزیراعظم عبداللہ حمدوک نے کل منگل کے روز سنہ 1958ء میں منظور کردہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کے بائیکا ٹ کا قانون منسوخ کردیا ہے۔
سوڈانی کابینہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ خرطوم کا قضیہ فلسطین اور آزاد فلسطینی ریاست کے حوالے سے اصولی موقف بدستور قائم ہے اور ہم قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔
یہ قانون ایک ایسے وقت میں منسوخ کیاگیا ہے کہ سوڈان اور اسرائیل کے درماین گذشتہ برس تعلقات قائم ہوئے تھے اور تین ماہ قبل اسرائیل کا ایک وزیر بھی سوڈان کے دورے پر خرطوم آیا تھا۔
اسرائیل کے بائکایٹ کی منسوخی کا فیصلہ حتمی منظوری کے لیے خود مختار کونسل کے سامنے پیش کیا جائےگاامریکا کی کوششوں سے سوڈان کی نئی عبوری حکومت نے اسرائیل کے ساتھ دشمنی ختم کرتے ہوئے اس کے ساتھ دوستی کا فیصلہ کیا ہے۔
گذشتہ برس اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والے 5دوسرے عرب ممالک میں متحدہ عرب امارات اور بحرین شامل ہیں اور سوڈان تیسرا ملک ہے۔