(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ترکی نے امریکا کے پیش کردہ امن منصوبے کو مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کا یہ منصوبہ دو ریاستی حل پر مبنی کوششوں کو ختم کرنے اور فلسطینی علاقوں پر غاصبانہ قبضے کی سازش ہے۔
گزشتہ روز امریکی صدر کی جانب سے مشرقی وسطیٰ کے امن منصوبے کے نام پر پیش کردہ نام نہاد صدی کی ڈیل پر ترکی کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ترک وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان امریکی صدر کے تیارکردہ نام نہاد امن منسصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سر زمین فلسطین اور اسکی عوام قابل فروخت نہیں ہے،القدس ہمارے لیے سرخ لکیر ہے اور ترکی اسرائیلی مظالم کو جائز قرار دیے جانے والے ہر اقدام کی مذمت اور مخالفت کرتا ہے ، برادر فلسطینی عوام کی حمایت ہمارا فرض ہے اور حکومت ترکی، ایک آزادفلسطینی ریاست کے قیام کےلیے یہ حمایت جاری رکھی گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی امن منصوبہ میں فلسطینی اراضی چوری کرنے اور اسرائیلی ریاست کی قیمت پر فلسطینی ریاست کے قیام کو دبانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، پیش کردہ امن منصوبہ فلسطینی ریاست کے تصور کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ فلسطین کےلیے ناقابل قبول کوئی بھی منصوبہ ترکی بھی مسترد کرتا رہے گا کیونکہ غاصبانہ پالیسیوں سے مشرق وسطی میں امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا۔