(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) رمضان المبارک کی سحری میں صہیونی غیر قانونی آباد کاروں اور فلسطینی نوجوانوں میں جھڑپیں،قابض فوج نے درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح سحری کے وقت فلسطین کے مقبوضہ شہربیت المقدس کی یافا اسٹریٹ میں فلسطینی مسلمان نوجوانوں اور غیر قانونی یہودی آباد کاروں کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوئیں، ان جھڑپوں میں فلسطینی نوجوانوں اور آباد کاروں کے گروہ میں شدید سنگ باری ہوئی جس میں دونوں جانب سے پتھراؤ سے زخمی ہونے والوں کی کثیر تعداد ہے۔
فلسطینی نوجوانوں اور آباد کاروں کی ان جھڑپوں کی وجہ سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر ایک وڈیو کو بتائی جاتی ہے جس میں جس میں ایک فلسطینی کو دکھایا گیا ہےجو بنیاد پرست یہودی کو کسی بات پر تھپڑ مار رہا ہے۔
اس وڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد سے اسرائیلیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جبکہ دائیں بازو کے کچھ سیاستدانوں نے اس پر سخت پولیس کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
صہیونی آبادکاروں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران صہیونی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لےلیا اور کم سے کم 28 فلسطینیوں کو حراست میں لیتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
واضح رہے کہ یہودی آباد کارماہ رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی مسلمانوں کی عبادت میں رکاوٹ بن رہے ہیںاور مختلف بہانوں سے شر انگیزی پھیلا رہے ہیں جس پر فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان رمضان کریم کے دوران سحری و افطار میں ہونے والی جھڑپوں اور دیگر پرتشدد واقعات نے مقدس شہر میں تناو پیدا کردیا ہے۔