(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) سوئٹزرلینڈ میں انسانی حقوق کی تنظیم نے سوئس پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگی جرائم میں ملوث اسرائیلی سیاستدانوں اور سابق فوجی افسران کی گرفتاری اور جنگی جرائم کی تحقیقات کے قانون کی منسوخی کیلئے اسرائیلی دباؤکو نظرانداز کریں۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے اسرائیلی وزیرخارجہ یسرائیل کاٹز کی سربراہی میں اسرائیلی قانونی ماہرین کے وفد کی سوئٹزرلینڈ آمد اور جنگی جرائم سے متعلق سوئس قانون کو ختم کرنے مطالبے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوئٹزرلینڈ وہ واحد ملک ہے جس نے جنگی جرائم اورانسانی نسل کُشی میں ملوث افرادکی گرفتاری اور تحقیقات کیلئے قانون سازی کی ہے۔
واضح رہے کہ جنگی جرائم اور انسانی نسل کشی کے الزام میں اسرائیلی سیاستدانوں اور فوجی افسران کی ایک لمبی فہرست ہے جس میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو، سابق وزیر دفاع اوروزیراعظم ایہود بارک، سابق وزیردفاع موشے یاالون اورسابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ سمیت دیگراسرائیلی حکام شامل ہیں ان افراد کوسوئٹزرلینڈ اورسوئڈن سمیت کئی یورپی ممالک میں غزہ میں انسانی نسل کشی اور جنگی جرائم کے الزام میں گرفتاری اور تفتیش کا سامنا کرناپڑسکتاہے۔