(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران کو نفسیاتی دباؤ میں لینے کیلئے غیرمعمولی اقدامات کر رہا ہے تاہم یہ صرف نفسیاتی دباؤ نہیں ، ہوسکتا ہے کہ اسرائیل نے ایران سے فیصلہ کن مرحلے کیلئے تیاریاں مکمل کرلی ہوں۔
غیرقانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے کثیر الاشاعت اخبار ‘یروشلم پوسٹ ‘کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ریاست کی وزارت دفاع نے فوج میں جنگ کے امور کے سربراہ ‘اھارون حالیوا’ کو اضافی ذمہ داریاں دیتے ہوئے انھیں انٹیلی جنس چیف مقرر کردیا ہے۔
اھارون حالیوا کی فوج کے جنگی امور کے انچارج کے عہدے پر تقرری کے ساتھ انہیں انٹیلی جنس چیف کا عہدہ سونپنا اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیل ایران سے شدید خطرہ محسوس کررہا ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کو دو اہم پہلوہیں پہلا یہ ہے کہ اسرائیل ایران کو نفسیاتی دباؤ میں لینے کیلئے غیر معمولی اقدامات کررہا ہے اور دوسراپہلو یہ ہے کہ ممکن ہے کہ اسرائیل اب ایران کے ساتھ فیصلہ کن مرحلے میں جانا چاہتا ہے لیکن اگر دوسرا پہلو درست ہے تو اسرائیل کو شام ،لبنان اور اردن سے خطرات کا سامنا ہوگاجبکہ ایسی صورت میں جب اسرائیل میں وزیراعظم نیتن یاھو کے خلاف ہزاروں شہری مظاہر کررہےہیں ۔
واضح رہے کہ صیہونی وزارت دفاع کے ماتحت آپریشنز ڈاریکٹوریٹ کا موجودہ سربراہ ہی فوج کی جنگی تیاریوں کی نگرانی کا ذمہ دار ہے۔اھارون حالیوا فوج میں چھاتہ بردار بریگیڈ کے کمانڈر رہ چکے ہیں اور وہ وزارت دفاع میں فوجی ٹریننگ اسکول میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔