(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) ایران پرحملے کیلئے صیہونی وزارت دفاع نے 90کروڑ 10 لاکھ ڈالر مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اتنی بڑی رقم صرف اسی صورت میں فراہم کی جاسکتی ہے کہ اگربجٹ میں دوسرے شعبوں کے لیےمختص بجٹ کی کٹوتی کی جائے۔
صیہونی ریاست کے نشریاتی ادارے کے اے این نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ روز غیر قانونی صیہونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں اہم ترین ایجنڈا ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے بجٹ مختص کرنا تھا۔
اجلاس میں شریک سائنسی اور عسکری قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پرایران کے خلاف فوجی کارروائی کی جا سکتی ہے، اجلاس میں صیہونی ریاست کے آرمی چیف جنرل اویو کوشاوی، وزیردفاع بینی گینٹزاور وزیر خزانہ یسرائلےکاٹز نے بھی شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے تنتیس ارب شیکل (90 کروڑ 10 لاکھ ڈالر )کا مطالبہ کیاتاہم وزارت خزانہ کی جانب سے اتنی بڑی رقم صرف اسی صورت میں فراہم کی جاسکتی ہے کہ اگربجٹ میں دوسرے شعبوں کے لیےمختص بجٹ کی کٹوتی کی جائے۔