(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاست کی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ایران سے امریکی پابندیاں ہٹانے کے فیصلے پر بائیڈن انتظامیہ کو اسرائیل کے تحفظات سے آگاہ کریں گے اور ایران کے خلاف سخت اقدامات کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔
قابض صیہونی ریاست کے چینل "13” نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کی جانب سے ایران کی عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے معاہدے میں امریکا کی دوبارہ شمولیت کے بیان پر اسرائیل کے سیاسی طبقے میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے اور اسرائیل نے امریکی حکومت کو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں دوبارہ شمولیت سے روکنے کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں۔
رپور ٹ کے مطابق ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں امریکا کی شمولیت کو روکنے کیلئے اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی "موساد”کے سربراہ یوسی کوہن امریکا کا دورہ کریں گے، یوسی کوہن ایرانی سرگرمیوں اور اسرائیل کے تحفظات کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یوسی کوہن امریکی حکام کو شواہد پیش کریں گے اور یہ بتائیں گے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق معلومات کو چھپا رہا ہے، موساد چیف ‘یوسی کوہن ‘ خطے میں ایران کی فوجی سرگرمیوں سے متعلق انٹلی جینس فائل کے ساتھ ساتھ تہران کے فوجی جوہری منصوبے سے متعلق پیش رفت پر بھی بات چیت کریں گے۔