(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ میں غیر قانونی صیہونی فورسز کے ہاتھوں اغوا کیے گئے پانچ فلسطینی قیدی گزشتہ روز اسرائیلی عقوبت خانوں میں انتقال کر گئے۔ فلسطینی قیدیوں کے کلب نے پیر کے روز ان اموات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے قیدیوں کی شناخت اشرف ابو وردہ، محمد الاکا، سمیر الکھلوت، زہیر الشریف اور محمد لبد کے ناموں سے ہوئی ہے۔
یہ افسوسناک واقعات ایسے وقت میں پیش آئے ہیں جب دو فلسطینی مانیٹرنگ گروپوں نے غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کے جیلوں میں فلسطینیوں کے لئے "خطرناک حالات” کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔ ان گروپوں نے حالیہ دنوں میں دو دیگر قیدیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع دی تھی۔
قیدیوں اور سابق قیدیوں کے امور کی وزارت اور فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی نے جمعہ کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں سمیح علوی، 61 سال، اور انور اسلیم، 44 سال، کی موت کا اعلان کیا تھا۔
سمیح علوی، جو نابلس کے حماس کے لیڈر تھے، مبینہ طور پر 6 نومبر کو انتقال کر گئے، چھ دن بعد جب انہیں رام اللہ کے (ایالون) جیل کے کلینک سے شمیر میڈیکل سنٹر (عساف ہروف) منتقل کیا گیا۔ مانیٹرنگ گروپوں کے مطابق، اسرائیلی جیل انتظامیہ نے ان کی موت کے حوالے سے کوئی وضاحت پیش نہیں کی، حالانکہ یہ ان کی ذمہ داری تھی۔ علوی کو گزشتہ سال 21 اکتوبر سے انتظامی قید میں رکھا گیا تھا، حالانکہ انہیں کئی سنگین صحت کے مسائل کا سامنا تھا۔
فلسطینی گروپوں نے ان اموات پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے اسرائیلی جیل انتظامیہ کی سنگین غفلت قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے ان واقعات کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔