(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے شام کے علاقے وادی گولان پر اسرائیلی عمل داری کے قیام اور اس پرامریکی صدرٹرمپ کی حمایت پر اس بستی کا نام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھا گیا ہے جس کی کل باقائدہ منظوری دی جائے گی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کابینہ کل اتوار کے روز ہونے والے کنیسٹ (اسرائیلی پالیمان ) کے اجلاس میں مقبوضہ وادی گولان میں "ٹرمپ کالونی” کی باقاعدہ منظوری دینے کا فیصلہ کرے گی۔
1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے شام کے علاقے وادی گولان پر اسرائیلی عمل داری کے قیام اور اس پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے حمایت پر صہیونی ریاست نے امریکی صدر کی تکریم کے طورپر مقبوضہ علاقے میں ایک بڑی یہودی بستی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا نام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے ٹرمپ کالونی کی باقاعدہ منظوری دینے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اس کے زمین پرحقیقی وجود، نقشے اور فنڈنگ کے ذرائع کی تفصیل بیان نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت نے گذشتہ برس مقبوضہ وادی گولان کے علاقے پر صہیونی ریاست کی عمل داری کے اعلان کے بعد وہاں پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام سے منسوب ایک بڑی یہودی بستی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔