(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )اسرائیلی حاخاموں اور ربیوں نے آج سے 23 سال قبل پیشن گوئی کی تھی کہ یہ ریاست اکیسویں صدی کا تیسرا عشرہ مکمل نہیں کرسکے گی۔
یہودی خفیہ ایجنسی شاباک کے سابق سربراہ یوفال دیسکین نے صہیونی اخبار یدیعوت میں اپنے ایک کالم میں ان خطرات کی طرف اشارہ کیا ہے جو یہودی ریاست اسرائیل کے وجود کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور کہا ہے کہ اسرائیل ممکنہ طور پر ایک نسل کے بعد نابود ہوجائے گا۔
یوفال کے مطابق کہ آج اسرائیلیوں کو سیاسی بحران کا سامنا ہےاور ہم ایک پائیدار اور مستحکم کابینہ تشکیل دینے سے عاجز ہیں جبکہ جو کچھ اس سلسلے میں ہورہا ہے وہ ایک بیہودہ نمائش سے زیادہ نہیں، یہ نمائش اسرائیل کو درپیش موجودہ بحرانی صورت حال میں تزویری مسائل اور حکمرانی کے سلسلے میں فیصلوں کے تمام مواقعوں کو ضائع کررہی ہے جبکہ ہمیں درپیش بحران کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے شدید سے شدیدتر ہوچکا ہےساتھ ہی غاصب ریاست کو درپیش خطرات بیرونی نہیں بلکہ اندرونی ہیں۔
یوفال نے اپنے خطرات سے خبردار کرتے ہوئےلکھا ہے کہ اسرائیلی حاخاموں اور ربیوں نے آج سے 23 سال قبل پیشن گوئی کی تھی کہ یہ ریاست اکیسویں صدی کا تیسرا عشرہ مکمل نہیں کرسکے گیا گر اسرائیل اس وقت اپنے حالات کی اصلاح نہ کرے، تو ممکن ہے کہ اسرائیلی ریاست اگلے چند سال بعد، ایسے ہی دنوں میں دنیا کے نقشے سے غائب ہوچکی ہو۔