• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
جمعرات 28 اگست 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home بریکنگ نیوز

فلسطین کی صورتحال اور عرب دنیا کی خاموشی

غزہ میں نسل کشی اور قتل عام کے ساتھ ساتھ امریکی اور اسرائیلی دہشت گرد حکومتوں نے غزہ پر اپنے قبضہ کو بھی مکمل کرنے کی بھرپور کوشش جاری رکھی ہوئی ہے۔

منگل 26-08-2025
in بریکنگ نیوز, خاص خبریں, عالمی خبریں, غزہ, فلسطین, مقالا جات
0
فلسطین کی صورتحال اور عرب دنیا کی خاموشی
0
SHARES
3
VIEWS

فلسطین کے علاقہ غزہ میں غاصب صیہونی حکومت اسرائیل امریکہ کی مدد سےمسلسل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ پچاس سے ایک سو کے قریب معصوم انسانوں کو قتل کیا جاتا ہے۔ امداد کے منتظر لوگوں کو اسنائپر نشانہ بازوں کے ذریعہ گولیوں کا نشانہ بنا کر موت کی نیند سلایا جا رہاہے۔ غزہ میں موجود انسانوں کو جانوروں سے زیادہ بد تر سلوک کا نشانہ بنانے میں غاصب صیہونی حکومت پیش پیش ہے۔ یہاں تک کہ غزہ میں موجود انسانوں کو قتل کرنے کے لئے بھوک اور پیاس کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہاہے۔ اس عنوان سے تو اقوام متحدہ نے بھی اپنے ہاتھ اٹھاتے ہوئے اعلان کر دیا ہے کہ غزہ کا علاقہ قحط زدہ ہے۔ یعنی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں انسانوں کو قتل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہی ہے۔
غزہ میں نسل کشی اور قتل عام کے ساتھ ساتھ امریکی اور اسرائیلی دہشت گرد حکومتوں نے غزہ پر اپنے قبضہ کو بھی مکمل کرنے کی بھرپور کوشش جاری رکھی ہوئی ہے۔ یعنی امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل چاہتے ہیں کہ غزہ کے بیس لاکھ لوگوں کو غزہ سے نکال باہر کریں اور پورے فلسطین پر قابض ہو جائیں اور پھر فلسطین کا کوئی نام و نشان باقی نہ رہےگذشتہ ہفتے غزہ میں بمباری اور غذائی قلت سے شہید ہونے والے بیگناہ فلسطینی شہریوں کی تعداد ایک اندازے کے مطابق سینکڑوں میں پہنچ چکی ہے۔غاصب صہیونی فوجیوں کے دہشتگردانہ حملوں میں ہزاروں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت اسرائیل اور اس کی جارح اور دہشتگرد افواج عوامی مقامات کے ساتھ ساتھ طبی امداد کے مراکز پر بھی حملے کر رہے ہیں اور معصوم فلسطینیوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں نیتن یاہو کو موجودہ دور کا فرعون تشبیہ دیا جا رہاہے لیکن شاید ماضی کے فرعون نے بھی اس قدر ظلم نہیں کیا ہو گا جتنا نیتن یاہو غزہ میں فلسطینیوں پر ظلم کر رہاہے۔غاصب صہیونی دشمن نے الاقصی شہداء اسپتال کے قریب پناہ گزینوں کےخیموں پر بھی بمباری کی ہے۔یعنی جو افراد پہلے ہی بے گھر ہو چکے ہیں اور عارضی پناہ گاہوں میں اپنے بچوں کے ساتھ موجود ہیں ان کو ان پناہ گاہوں اور خیموں میں بھی رہنے کا حق نہیں دیا جا رہا اور ان پر بمباری کی جا رہی ہے۔عالمی اداروں کی اطلاعات کے مطابق اس وقت غزہ میں اڑھائی لاکھ کے قریب فلسطینی بچے شدید غذائی قلت کی وجہ سے بتدریج موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اس خطے میں شدید بھوک کی وجہ سے غزہ کے لوگوں کے درد اور مصائب کی شدت دل دہلا دینے والی ہے۔ یہ جدید صدی کاسب سے بڑا جرم ہےجو غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور اس کے ظالم حکمران نیتن یاہو جیسے لوگ انجام دے رہے ہیں۔
غاصب صیہونی دشمن کے مظالم کی حد تو یہ ہے کہ ایک معصوم فلسطینی بچی آمنہ المفتی جو کہ ایک پانی کا گیلن نہ جانے کس طرح سے لے کر جا رہی تھی غاصب صیہونی فوج نے اس معصوم بچی کو ایک راکٹ مار کر شہید کر دیا۔ ان جرائم سے واضح ہوتا ہے کہ غاصب صیہونی ریاست کتنی بڑی مجرم حکومت ہے۔
غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے جرائم صرف غزہ میں ہی نہیں بلکہ فلسطین کےمغربی کنارے میں صیہونی سازشیں جاری ہے اور اس وقت مغربی کنارے کے بارے میں بھی ایک نیا آبادکاری مرکز تعمیر کیا جا رہا ہے جس کا مقصد اس علاقے کے شمال کو مرکز اور جنوب سے الگ کرنا اور قدس شہر کو الگ کرنا ہے۔ صہیونی دشمن قدس شریف کو مغربی کنارے سے الگ کرنا چاہتا ہے۔غاصب صہیونی دشمن فلسطین کی خیالی ریاست کو بھی برداشت کرنے کو تیار نہیں۔غاصب صہیونی دشمن نے گذشتہ ہفتے بھی مسجد الاقصی پر اپنے حملے جاری رکھے اور اس مقدس مقام کی بے حرمتی جاری رکھی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ مسلم دنیا کی حکومتیں خاموش ہیں۔گذشتہ دنوں اگست کے آخری ہفتہ میں مسجد الاقصی کو نذر آتش کرنے کی برسی نے ہمیں ایک بار پھر ہمیں یاد دلایا ہے کہ اس مقدس مقام کے خلاف تل ابیب کی سازشوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مسجد اقصی کو مسمار کر کے ہیکل سلیمان تعمیر کرنا اور قدس شریف کو یہودیانا تل ابیب کے اہم ترین اہداف میں شامل ہے۔ مغربی دنیا میں صیہونی رژیم کا گہرا اثرورسوخ اس بات کا باعث بنا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کو گریٹر اسرائیل سے جوڑنے لگ جائیں۔
آج جو کچھ فلسطین کی پٹی غزہ ، مغربی کنارے اور القدس شہر میں رونما ہو رہاہے او ر اسی طرح خطے کے دیگر ممالک پر غاصب صیہونیوں کی دہشتگردان کاروائیاں جاری ہیں ان سب باتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ غاصب صیہونیوں کا نقطہ نظر انسانی معاشروں پر ظلم اور ان کی تحقیر پر مبنی ہے۔
غاصب صہیونی حکمران اپنے وہم کو مقدس آسمانی کتابوں سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ گریٹر اسرائیل کے ناپاک منصوبہ کو آسمانی کتابوں کے ساتھ جوڑ کر دنیا کو بے وقوف بنانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں اور ان کے اقدامات بھی خطے میں گریٹر اسرائیل کے عزائم کی تکمیل کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔صیہونیوں کے ان اوہام جن میں گریٹر اسرائیل بھی شامل ہے اس کے دائرے میں دریائے نیل، بحیرہ احمر، مصر کا ساحل اور حتی مدینہ اور مکہ کے وسیع حصے شامل ہیں۔ صہیونیوں نے اپنے غاصبانہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے بہت سے اوہام پھیلا رکھے ہیں۔ امریکہ اور یورپ میں عالمی صیہونزم بھی مسجد الاقصی کو تباہ کرنے میں صیہونی رژیم کی مکمل حمایت کرتی ہے۔یہ صیہونی زمین پر فساد پھیلانے کے درپے ہیں تاکہ وہ اس پر مکمل کنٹرول کر سکیں۔
فلسطین جل رہاہے اور انسانیت سسک سسک کر دم توڑ رہی ہے۔ ہم اسی دنیا میں رہتے ہیں اور یہ سب کچھ آج اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہےہیں۔ دنیا میں کافی حد تک عوامی بیداری پیدا ہو چکی ہے لیکن حکومتوں کی خاموشی اس بات کے اسباب پیدا کر رہی ہے کہ امریکہ اور غاصب صیہونی دشمن مل کر نہ صرف فلسطین پر مکمل قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں بلکہ پورے خطے پر قابض ہو کر گریٹر اسرائیل جیسے ناپاک منصوبوں کی تکمیل کرے۔ دنیا میں فلسطین کے لئے اٹھنے والی بیداری کی لہر نے امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے مددگاروں کا مکروہ چہرہ آشکار کر دیا ہے۔گذشتہ دنوں سعودی بحری جہاز جو صیہونی دشمن کے لیے ہتھیار لے کر جا رہا تھا اٹلی کی ایک بندرگاہ میں پکڑا گیا۔یہ کام اٹلی کی بندرگا ہ پر کام کرنے والے مزدوروں انجام دیا۔ لیکن افسوس کی بات ہے کہ سعودی حکومت جس کے پاس دنیا میں تیل کے سب سے زیادہ ذخائر ہیں صیہونی دشمن کے لیے اسلحہ فراہم کرنے والی حکومت بن گئی ہے۔ غاصب صیہونی رژیم سے مصر کا گیس معاہدہ بھی انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ اقدام صیہونی دشمن کی واضح حمایت کا مصداق ہے۔ مصر یہ گیس کسی بھی عرب اور اسلامی ملک سے حاصل کر سکتا ہے۔ بدقسمتی سے آج عرب دنیا کے ممالک خود تو فلسطین کی عملی مدد نہیں کر رہے لیکن فلسطین کاز اور فلسطینیوں کی مدد کرنے والے ممالک جن میں ایران جیسےممالک شامل ہیں ایسے ملکوں کے دشمن بن جاتے ہیں ۔
صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اب عرب حکومتیں اور حتی فلسطینی اتھارٹی کا موقف حماس کو غیر مسلح کرنے پر استوار ہے۔ لبنان میں اسلامی مزاحمت حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی آواز تل ابیب کی حمایت میں اٹھائی جا رہی ہے۔ لیکن اسی بے حس عرب دنیا میں ایک یمن بھی موجو دہے کہ جو تمام عرب ممالک کی حکومتوں کی خیانتوں اور خاموشی کے باوجود غزہ اور فلسطینیوں کی مدد کر رہاہے۔ یمن نے عہد کیا ہے کہ غزہ پر جارحیت اور ناکہ بندی کے خاتمہ تک بحیرہ احمر سے کوئی بھی اسرائیلی جہاز گذر نہیں سکتا اور ایسا بھی کوئی بحری جہاز نہیں گزر سکتا جو اسرائیل جائے یا اسرائیل سے آئے گا۔ یمن کی فلسطین کے ساتھ یکجہتی عملی ہےجو خطے کی دیگر عرب حکومتوں کو بھی اپنانی چاہئیے تھی لیکن افسوس کی بات ہے کہ سب امریکی کاسہ لیسی میں مصروف ہیں۔ یمن نے گذشتہ ہفتے شمالی بحیرہ احمر میں دو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے دو آپریشن کئے ہیں۔ اسی طرح صیہونی رژیم کے خلاف یمن کے 42 ہائپرسونک میزائل، ڈرون اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کئے گئے ۔ اسرائیل کی بحری ناکہ بندی بحیرہ احمر سے لے کر آبنائے باب المندب اور خلیج عدن تک جاری ہے جس سے ام الرشراش بندرگاہ مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔
خلاصہ یہ ہے کہ دنیا خاموش تماشائی ہے ۔ عرب دنیا خیانت کاری میں مصروف ہے۔ چند ایک مزاحمتی قوتیں اور دنیا کی بیدار اقوام ہیں کہ جو غزہ کا درد محسوس کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری کو انجام دے رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلم دنیا کے حکمران غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لئے عملی اقدامات کی طرف توجہ دیں اور یہ سب اس وقت ہی ممکن ہو گا جب یہ عرب دنیا کی حکومتیں امریکی غلامی کا طوق اپنی گردن سے نکال باہر کریں گی۔

تحریر: ڈاکٹر صابر ابو مریم

سیکرٹری جنرل فلسطین فائونڈیشن پاکستان

Tags: صہیونی فوجصہیونیئزمصیہونی ریاستعربغزہفلسطین
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.