اسرائیل کے عبرانی اخبار”ہارٹز” کی رپورٹ کے مطابق عالمی فوج داری عدالت "آئی سی سی” کا وفد 27 جون کو مقبوضہ فلسطین آئے گا۔
ادھر رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک ذریعے نے بھی عالمی فوج داری عدالت کے ماہرین کے دورے سے متعلق خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ "آئی سی سی” کے پبلک سیکرٹریٹ کی جانب سے فلسطینی اتھارٹی کو مطلع کیا گیا ہے کہ عالمی معائنہ کاروں کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد جون کے آخر میں فلسطین کا دورہ کرے گا جہا٘ں یہ وفد فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے شواہد جمع کرے گا تاکہ ان کی روشنی میں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے دائر کی گئی درخواستوں پر تحقیقات کا عمل آگے بڑھایا جاسکے۔
اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ عالمی فوج داری عدالت کے وفد کی جانب سے جنگی جرائم کی تحقیقات اور اس کے لیے شواہد کے حصول کی کوششیں شروع ہوئیں تو لا محالہ اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کو بھی ان میں شامل کیا جائے گا۔
"ہارٹز” کے مطابق عالمی فوج داری عدالت کا معمول یہ ہے کہ وہ کسی بھی درخواست پر کارروائی شروع کردیتی ہے اور شواہد کے حصول کے لیے اس ملک سے رجوع نہیں کیا جاتا۔ تاہم اس باب میں خوش آئند امریہ ہے کہ عالمی عدالت انصاف نے کسی قسم کی تحقیقات سے قبل معائنہ کاروں کا وفد مقبوضہ فلسطین بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرعدالت اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کرتی ہے تو اسرائیل بھی فلسطینی تنظیموں کے خلاف اسی طرح کے الزامات کے تحت مقدمات قائم کراسکتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین