فلسطین کی ایک بڑی مذہبی اور سیاسی جماعت "اسلامی تحریک مزاحمت” حماس کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کے رکن ڈاکٹرخلیل حیہ نے کہا ہے کہ رواں ماہ کی بیس تاریخ کو قاہرہ میں تمام سیاسی جماعتیں مذکرات میں مشترکہ قومی سیاسی پروگرام کا لائحہ عمل مرتب کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی جماعتوں کےدرمیان اتحاد کے لیے فضاء کو سازگاربنانے کی اشد ضرورت ہے۔ فلسطین میں جتنی اعتماد سازی کی فضاء سازگار ہو گی فلسطینیوں کے درمیان مشترکہ قومی پروگرام کا اعلان اتنا ہی آسان ہو گا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے رہ نما نے ان خیالات کا اظہار غزہ کی پٹی میں جمعہ کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں قومی اتحاد صرف حماس اور فتح مل کر تشکیل نہیں دے سکتیں، بلکہ قومی میثاق کی تیاری میں تمام سیاسی دھڑوں اور نمائندہ قومی شخصیات کو شریک کیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی جماعت نے اٹھارہ اور بیس دسمبرکی تاریخوں کو قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں تمام فلسطینی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں حماس کے رہ نما ڈاکٹرخلیل حیہ نے کہا کہ تنظیم آزادی فلسطین(پی ایل او) کی تنظیم نو مشترکہ سیاسی پروگرام کا اہم ترین قدم ہو گا۔ اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کو برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔
فلسطین میں قومی حکومت کی تشکیل اور وزارت عظمیٰ کے لیے امیدوار کے نام کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں خلیل حیہ نے صرف اتنا کہا کہ اس سلسلے میں حماس اور فتح کے مابین مذاکرات جاری ہیں۔ رواں ماہ کے آخرمیں اس بات چیت کا بھی کوئی مثبت نتیجہ سامنے آ جائے گا۔
حماس رہ نما نے مغربی کنارے میں فلسطینی انتظامیہ کی جانب سے حماس کے کارکنوں کی مسلسل گرفتاریوں کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ قاہرہ میں ہونے والے حماس فتح سربراہ مذاکرات میں سیاسی گرفتاریوں کا باب فوری بند کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا تاہم مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ساتھ تعاون کے ضمن میں حماس کے کارکنوں کےخلاف کریک ڈاؤن بدستور جاری ہے جو مفاہمت کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔