• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 30 جون 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

عرفات سے غزہ تک: فلسطینیوں کی فریاد "یا اللہ، ہمارے حال پر رحم فرم

مگر ان کے لبوں پر بخشش کی التجا نہیں، زندگی کی دُہائی تھی۔ ان کی آوازیں پکار رہی تھیں، "اے اللہ، ہمارا تیرے سوا کوئی مددگار نہیں رہا، بس تو ہی ہے"۔غزہ میں اس دن کوئی جشن تھا، نہ رونق۔

جمعہ 06-06-2025
in خاص خبریں, فلسطین, مقالا جات, مکالمہ
0
عرفات سے غزہ تک: فلسطینیوں کی فریاد "یا اللہ، ہمارے حال پر رحم فرم
0
SHARES
8
VIEWS

(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) نو ذوالحجہ کو جب دنیا بھر سے آئے تقریباً بیس لاکھ عازمین حج میدانِ عرفات میں وقوف کر رہے تھے، آسمان کی جانب ہاتھ اٹھا کر اپنے رب سے مغفرت اور رحمت کی دعائیں مانگ رہے تھے، عین اسی وقت غزہ کے مظلوم باشندے بھی دستِ دعا بلند کیے ہوئے تھے۔ مگر وہ جبلِ رحمت کی چوٹی پر نہ تھے، نہ ہی سفید احرام زیب تن کیے ہوئے۔

وہ اپنے تباہ شدہ گھروں کے ملبے پر کھڑے تھے، خون آلود زمین پر، بارود کی مہک میں لپٹے ہوئے۔ ان کے ہاتھ بھی آسمان کی طرف اٹھے تھے، اپنے پروردگار سے فریاد کرتے ہوئے، مگر ان کے لبوں پر بخشش کی التجا نہیں، زندگی کی دُہائی تھی۔ ان کی آوازیں پکار رہی تھیں، "اے اللہ، ہمارا تیرے سوا کوئی مددگار نہیں رہا، بس تو ہی ہے”۔غزہ میں اس دن کوئی جشن تھا، نہ رونق۔

ہر طرف دھوئیں کے مرغولے تھے، قابض جنگی طیاروں کی بمباری کا شور تھا، زمین پر بکھری لاشوں کے سائے تھے، اور ان خیموں کا منظر تھا جو گرے ہوئے مکانوں کی باقیات پر عارضی طور پر نصب کیے گئے تھے۔ ان خیموں سے دھیمی آواز میں دعائیں بلند ہو رہی تھیں، جو جنگی جہازوں کی گڑگڑاہٹ کو چیرتی ہوئی آسمان تک پہنچ رہی تھیں۔

یہ بے بسوں کی دعائیں تھیں، زخمی دلوں کی پکار، ایسی التجائیں جو صرف اللہ ہی سن سکتا ہے۔یومِ عرفہ، جو اسلامی تقویم کا سب سے مقدس دن ہے، غزہ میں ایک بقا کی جنگ کی طرح محسوس ہوا۔ یہاں کی دعائیں محض گناہوں کی معافی کے لیے نہیں، بلکہ زندگی کی امان کے لیے تھیں۔ یہاں بہنے والے آنسو عاجزی کے نہیں، بلکہ ظلم کے خلاف فریاد کے تھے۔
یہ سسکیاں کسی گناہ پر ندامت کی نہیں، بلکہ جبر کے طوفان میں بہتے ہوئے انسانوں کی چیخیں تھیں۔”ہر بمباری کے ساتھ ہمارے منہ سے صرف ‘یا اللہ’ نکلتا ہے، اور آج تو ہم نے یہ لفظ ہزاروں بار دہرایا ہے”۔ یہ الفاظ اُم نضال کے تھے، ایک 42 سالہ خاتون جو النصیرات کیمپ پر ہونے والی وحشیانہ بمباری میں اپنے گھر کے ملبے سے زندہ بچ نکلی تھیں۔

وہ ایک ماں، ایک بیٹی، ایک بہن، اور ان لاکھوں فلسطینیوں کی نمائندہ ہیں جو اس دن بھی روزے سے تھے، پانی کے بغیر، ہسپتالوں میں جگہ کے بغیر، اور ان مساجد کے بغیر جنہیں قابض صہیونی ریاست اسرائیل نے مسمار کر دیا ہے۔ ان کے دل خوف سے لرزاں تھے، مگر ان کی نگاہیں پھر بھی اللہ کی طرف اٹھی ہوئی تھیں۔

پوری دنیا کی خاموشی اور بے حسی کے سائے میں غزہ کا انسانی المیہ دن بہ دن گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ پچھلے دو سالوں سے جاری قتلِ عام، معصوم جانوں کا ضیاع اور انسانی المیے نے غزہ کو ایسا زخمی کر دیا ہے کہ سانس لینا بھی ایک کٹھن مرحلہ بن چکا ہے۔

مگر اسی یومِ عرفہ نے امید کی ایک کرن بھی جگا دی۔ تباہ حال ہسپتالوں، بند ہوتے تنوروں اور خاکستر محلوں میں رہنے والے لوگوں نے دعا کا دامن نہیں چھوڑا۔ ان کی زبانوں پر یہی فریاد تھی: "یا اللہ ہمیں بھی عید کی خوشبو نصیب ہو، بغیر جنازوں کے، بغیر بمباری کے، بغیر خوف کے”۔

سوشل میڈیا پر فلسطین کے حامیوں نے ایک ہی صدا بلند کی: "من عرفات إلى غزة، اللهم كن معنا” – "عرفات سے غزہ تک، اے اللہ، ہمارا حامی و ناصر ہو جا۔” یہ کوئی نعرہ نہیں تھا، یہ دنیا کو جھنجھوڑنے کی ایک آخری کوشش تھی۔ یہ التجا تھی کہ عرفہ کا دن صرف عبادت نہ ہو، بلکہ مظلوموں کے لیے بیداری کا لمحہ بن جائے۔

غزہ اس دن بھی جل رہا تھا۔ ہاں، واقعی آگ میں تھا۔ مگر ان کے دلوں میں ایمان کی شمع ابھی بجھی نہیں۔ ان کی آنکھوں میں امید کی رمق ابھی زندہ ہے۔ جب حاجی میدانِ عرفات سے واپسی کی تیاری کر رہے تھے تو غزہ کے لوگ ایک ہی دعا کر رہے تھے: "یا اللہ ہمیں عید کا مزہ چکھا، بغیر کسی کھوئے ہوئے پیارے کے، بغیر کسی بمباری کے اور بغیر کسی خوف کے۔

Tags: اسرائیلصہیونی فوجصیہونیغزہمقبوضہ فلسطین
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.