ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی یوم القدس کے موقع پر ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
جس میں مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنمائوں اور کارکنوں کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جس وقت امام خمینی رہ نے امریکہ کے خلاف مردہ باد کا نعرہ لگایا تھا اس وقت لوگ امام کو بُرا بھلا کہتے تھے کیوں کہ وہ نادان تھے لیکن آج وہی لوگ امریکہ کو بُرا بھلا کہنے میں سب سے آگے ہیں، مقررین نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کو شہنشاہ ایران، ضیاء الحق،صدام حسین اور حسنی مبارک کا انجام یاد رکھنا چاہیے، امریکہ کبھی کسی مسلمان کو دوست نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ آج جو عرب ممالک امریکہ کی مالا جپتے ہیں وہ جلد ہی اپنے انجام کو پہنچیں گے، اس موقع پر مقررین نے امریکہ و اسرائیل مخالف نعرے بازی کی، مقررین نے برما اور بحرین میں ہونیوالی مسلم کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاپیے کہ وہ اس حوالے سے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے ذریعے اپنا کردار ادا کرے۔
رہبر کبیر امام خمینی رہ کے فرمان کے مطابق ملتان میں تمام جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم آزادی القدس کمیٹی کے زیر اہتمام یوم القدس منایا گیا، ملتان میں مرکزی امام بارگاہ شاہ گردیز سے چوک گھنٹہ گھر تک ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، شیعہ علماء کونسل تحصیل ملتان کے صدر علامہ مجاہد عباس گردیزی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی رہنماء سید حسن کاظمی، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے رہنماء حیدر علی اور فلسطین فائونڈیشن ملتان کے ترجمان سید محمد ثقلین نے کی۔ القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جس وقت امام خمینی رہ نے امریکہ کے خلاف مردہ باد کا نعرہ لگایا تھا اس وقت لوگ امام کو بُرا بھلا کہتے تھے کیوں کہ وہ نادان تھے لیکن آج وہی لوگ امریکہ کو بُرا بھلا کہنے میں سب سے آگے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کو شہنشاہ ایران، ضیاء الحق، صدام حسین اور حسنی مبارک کا انجام یاد رکھنا چاہیے، امریکہ کبھی کسی مسلمان کو دوست نہیں رہا آج جو عرب ممالک امریکہ کی مالا جپتے ہیں وہ جلد ہی اپنے انجام کو پہنچیں گے، اس موقع پر مقررین نے امریکہ و اسرائیل مخالف نعرے بازی کی، مقررین نے برما اور بحرین میں ہونیوالی مسلم کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو چاپیے کہ وہ اس حوالے سے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے ذریعے اپنا کردار ادا کرے۔
اس موقع پر مقررین نے سانحہ بابو سر اور کوئٹہ میں ہونیوالی شہادتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے سانحہ چلاس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہوتا تو اس طرح کا سانحہ رونماء نہ ہوتا، مظاہرین نے آخر میں امریکہ اور اسرائیل کے تابوت اور پرچم نذرآتش کیے، اور ریلی کا باقاعدہ اختتام دعائے وحدت سے کیا گیا۔
اس کے علاوہ جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں خانیوال، عبدالحکیم، کبیروالا، جلال پور پیروالا، شجاع آباد، بہاولپور، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، لیہ، کروڑ لعل عیسن، بھکر میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام بیت المقدس کی آزادی کے حوالے سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔