لبنان کے جنوب مین واقع دھایہ کے علاقے میں حزب اللہ لبنان کے زیر اہتمام اہانت پیغمبر اکرم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور توہین آمیز امریکی فلم کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا
جس میں لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں سمیت عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں نے بھی شرکت کی۔شرکائے جلوس کے ہاتھوں میں لبیک یا محمد ؐ کے جھنڈوں سمیت ہماری جانیں آپ پر قربان ہوں یا رسول اللہ (ص) کے پلے کارڈ اور امریکہ اور اسرائیل مخالف نعروں پر مبنی بینرز موجود تھے۔اس ریلی کی خاص بات یہ ہے کہ انتہائی خطرات اور اسرائیلیوں دھمکیوں کے باوجود اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ عوام کے درمیان جلسہ گاہ میں پہنچ گئے اس موقع پر جنوبی لبنان کا علاقہ داھیہ لبیک یا محمد ؐ اور لبیک یا نصر اللہ کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا۔حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جلسہ گاہ پہنچنے کے بعد عوام سے خطاب کیا،سید حسن نصر اللہ کے خطاب کا متن قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
:سید حسن نصر اللہ کے خطاب کا متن
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے جنوبی لبنان کے علاقے داھیہ میں اہانت پیغمبر اکرم (ص) اور اسلام مخالف امریکی فلم کے خلاف ہونے والے احتجاج میں خطاب کرتے ہوئے قرآن کریم کی آیات کی تلاوت فرمائی جس کا مفہوم کچھ اس طرح ہے۔
’’ابو لہب ہلاک ہو گیا اور اس کے دونوں ہاتھوں میں اس کی کمائی ہوئی کسی چیز کا کوئی فائدہ نہیں ہوا،وہ بہت جلد آگ میں جلایا جائے گا اور اس کی بیوی اس کے گردن میں آگ کا طوق بنے گی‘‘۔(یہ جملے انہوں نے امریکی صیہونی فلم بنانے والے شیطان کے لئے کہے)
سید حسن نصر اللہ نے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ ،اے عظیم لوگو،اے شریف لوگو،اے کریم لوگو،اور اے پاک لوگو سلام ہو آپ پر۔
سید حسن نصر اللہ نے امریکہ میں بنائی جانے والی اسلام مخالف فلم اور پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا سن لے،’’اے پیغمبر خدا حضر محمد مصطفی(ص)!میرا خون،میرا خاندان،میری ہر چیز آپ پر قربان ہو،میں آپ (ص) پر اپنا خون،اپنا خاندان اور اپنی ہر وہ چیز جو اللہ نے مجھے دی ہے آپ (ص) کی عظمت و عصمت پر قربان کرنے کو تیار ہوں۔پوری دنیا یہ الفاظ غور سے سن لے! اے پیغمبر خدا حضرت محمد ؐ! ہم آپ (ص) پر فدا ہیں،میرا خون میری روح آپ ؐ کی خدمت میں حاضر ہے۔جو کچھ ہم کہتے ہیں اللہ اس پر گواہ ہے ،ہمارے شہداء کا خون،ہمارے زخمیوں کے زخم،ہمارے مسمار شدہ گھر،سب گواہ ہیں کہ اے رسول خدا(ص)!’’ہم ہر شے کو آپ ؐ پر قربان کر دیں گے‘‘
پوری دنیا کو چاہئیے کہ وہ ہماری اپنے پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی (ص) کے ساتھ دلی لگاؤ کو سمجھ لے ،کیونکہ توہین آمیز فلم بنانے والوں کو شاید اس بات کا اندازہ نہیں ،انہوں نے 12منٹ کے ویڈیو کلپ میں پیغمبر اکرم (ص) اور قرآن کریم کی توہین کی ہے اور انہیں اس بات کا اندازہ ہی نہیں کہ اگر وہ پوری فلم ریلیز کریں گے تو کیا نتائج ہو سکتے ہیں۔
میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ انٹر نیٹ ویب سائٹ کا بائیکاٹ کریں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس توہین آمیز فلم کو مزید ریلیز نہ کیا جائے اور مسلم امہ کے جذبات و احساسات کو مجروح نہ کیا جائے اور امریکہ کو یہ بات جان لینی چاہئیے کہ اس فلم کو جاری کرنے کے اثرات انتہائی خطر ناک ہو ں گے۔
مسلم ممالک کی حکومتوں کو چاہئیے کہ وہ عالمی برادری پر دباؤ ڈالیں اور ایسی قانون سازی عمل میں لائیں کہ جس کے ذریعہ پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان میں گستاخی کے خلاف اقدامات کرنا اسلامی امہ کی اولین ذمہ داری بنتی ہے ،یہ مسلم امہ کی کمزوری ہے کہ وہ اس فریضہ سے غافل رہے ہیں جس کے سبب مستقبل میں اس طرح کی شر انگیزیوں کے خطرات موجود ہیں۔
سید حسن نصر اللہ نے پوری دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ احتجاج اور ’’لبیک یا محمدؐ ریلی‘‘ ایک عارضی اقدام نہیں بلکہ یہ توہین رسالت ؐ کے مرتکب حکومتوں اور افراد کے خلاف پہلا قدم ہے اور اب یہ سلسلہ نہیں رکے گا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ،’’یہ ہماری ذمے داری ہے اور میں آپ کو بتا دوں کہ آپ محبین اور وفا داروں کے لئے اللہ پاس عظیم اجر ہے ۔دنیا عاشورا کے دن ہماری لبیک یا حسین کی صدائیں سنتی ہے اور یہ سب پیامبر اعظم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے دفاع میں ہوتا ہے ،لہذٰا کوئی یہ تصور بھی نہ کرے کہ ہم یہ جنگ برداشت کریں گے،میں پوری دنیا کو بتادینا چاہتا ہوں کہ اگر گستاخان رسول اکرم (ص) اور توہین آمیز فلم کے بنانے والے اپنی حرکت سے باز نہ آئے اور انہوں نے اس ناپاک فلم کو ریلیز کرنے کی گھناؤنی کوشش کی تو ان کو یہ اندازہ نہیں ہے کہ ہمارا رد عمل کیا ہوگا۔