مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم کے تحت مقبوضہ فلسطینی شہروں عارہ، عرعرہ، وادی عارہ، حیفا، الناصرہ اور کئی دیگرعلاقوں میں پوسٹر آویزاں کیے گئے ہیں جن میں عوام سے صہیونی کنیسٹ کے انتخابات میں حصہ نہ لینے کی اپیل کی گئی ہے۔
بائیکاٹ مہم کے تحت جگہ جگہ لگائے گئے بینروں اور پوسٹروں پر صہیونی ریاست کے انتخابات کے حصہ لینے کو قومی پروگرام کے منافی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عرب شہری صہیونی کنیسٹ کے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
مقبوضہ فلسطین کے سرکردہ سیاسی اور سماجی رہ نما محمد کبھا نے مرکزاطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کنیسٹ کے انتخابات میں حصہ لینے کا مطلب فلسطین پراسرائیل کے غاصبانہ تسلط کو جواز فراہم کرنے کی کوشش تصور کی جائے گی۔ اس لیے فلسطینی شہری اسرائیلی کنیسٹ کے انتخابات میں شامل نہ ہو کر صہیونی ریاست کی نمائندگی سے بچنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کنیسٹ کے امیدوار فلسطینیوں کے نمائندہ ہرگز نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف ہرسطح پر آواز اٹھائیں گے۔ اسرائیل کے ہرقسم کے انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ بائیکاٹ کرنے والی بڑی جماعتوں میں اسلامی تحریک شمالی ونگ بھی شامل ہے۔
ادھر مقامی فلسطینی تنظیموں کی جانب سےکہا گیا ہے کہ سنہ 1948 ء کے عرب شہروں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے لگائے گئے پولنگ مراکز ویران ہیں جہاں شہریوں کی بہت کم تعداد ووٹ ڈالنے آ رہی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ کے آج 20 انتخابات ہو رہے ہیں۔ ان انتخابات میں 120 سیٹوں پر سیکڑوں امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین