اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے گذشتہ روز رام اللہ میں تنظیم آزادی فلسطین کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں طے پائے بعض فیصلوں کو ’’درست سمت‘‘ میں اہم فیصلے قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے رہ نما نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ’’فیس بک‘‘ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ تنظیم آزادی فلسطین نے اپنے حالیہ اجلاس میں بعض اہم نوعیت کے فیصلے بھی کیے ہیں۔ حماس ان فیصلوں کا خیر مقدم کرتی ہے۔ بالخصوص اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی تعاون کو ختم کرنے کا فیصلہ مثبت اور تسلی بخش ہے۔ اب فلسطینی اتھارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ پی ایل او کے فیصلوں پر عمل درآمد کرانے میں کسی تاخیر سے کام نہ لے۔
خیال رہے کہ جمعرات کے روز رام اللہ میں صدر محمود عباس کی زیرصدارت پی ایل او کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس میں اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اجلاس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی واجبات روکنے اور صہیونی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف جاری مظالم کے رد عمل میں صہیونی فوج سے مغربی کنارے میں سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں حماس اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مفاہمتی عمل آگے بڑھانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ سیکیورٹی تعاون سنہ 1993 ء میں طے پائے اوسلو معاہدے کے بعد سے جاری ہے۔ حال ہی اسرائیل نے فلسطینی اتھارٹی کے محصولات
اس لیے روک دیے تھے کہ اس نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین