(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بچوں کی گرفتاریوں میں تیزی آنے کے پیش نظر، چالیس قانونی تنظیموں نے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے فرانس میں ایک مہم کا آغاز کیا ہے۔
یہ مہم ” فلسطین ، جیل کا دروازہ” کے عنوان سے شروع کی گئی ہے اور اس کا مقصد، صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید فلسطینیوں خاص طور پر بچوں کی جیلوں سے رہائی کے لئے عالمی برادری سے اپیل کرنا ہے- اس مہم کو چلانے والی تنظیموں کے ایک گروپ نے، اسرائیلی جیلوں کا معائنہ کیا اور جیلوں میں قید افراد کےخیالات جانے اور ان کی مشکلات کے بارے میں ایک رپورٹ تیار کی ہے۔اس مہم کے علاوہ، فلسطینیوں خاص طور پر کمسن بچوں کی گرفتاری کی روش کے بارے میں کئی ڈاکومنٹری فلمیں اور اسرائیلی جیلوں میں ان کو شکنجے دیئے جانے کے طریقوں سے متعلق ایک رپورٹ بھی شائع کی ہے- اس سلسلے میں ایک جامع اور مستند رپورٹ، تیرہ مئی کو فلسطین پر غاصبانہ قبضے کی اڑسٹھویں برسی کی مناسبت سے شائع ہونا طے پائی ہے۔
صیہونی حکومت نے انسانیت سوز جرائم انجام دینے اور فلسطینی بچوں کو گرفتار اور انہیں زدو کوب کرنے کے ذریعے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ ہرگز بین الاقوامی قوانین کی پابند نہیں ہے – انیس سو چالیس کے عشرے میں فلسطین پر قبضے کے وقت سے لے کر اب تک فلسطینی بچے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور نسل کشی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں- اس سے قبل فلسطینی بچوں کے دفاع کی عالمی تحریک نے ایک تحقیقاتی رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ الاقصی تحریک کے آغاز سے لے کراب تک تقریبا دوہزار فلسطینی بچے صیہونی فوجیوں کی فائرنگ اور صیہونی آبادکاروں کی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہوئے ہیں۔
فلسطینی بچوں کے دفاع کی عالمی تحریک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سالانہ تقریبا آٹھ سو فلسطینی بچے، صیہونی حکومت کے فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں گرفتار کئے جاتے ہیں اور ان سے باز پرس کی جاتی ہے- حالیہ برس کے دوران غرب اردن اور مقبوضہ قدس میں فلسطینی بچوں کو اسرائیلی فوجیوں کے شدید مظالم کا سامنا رہا ہے- صیہونی فوجی، فلسطینی مظاہرین کو سرکوب کرنے کے لئے، ہمیشہ طاقت اور تشدد کا راستہ اختیار کرتے ہیں اور اسرائیلی وزیر جنگ اور سینئر افسروں کے حکم پر گولیوں سے فلسطینی بچوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
فلسطین کے بیشتر بچوں کا جرم یہ ہے کہ وہ غاصب فوجیوں اور صیہونی آبادکاروں پر پتھر پھینکتے ہیں جس کے باعث غاصب فوجی انہیں جیل میں ڈال دیتے اور انہں ایذائیں پہنچاتے ہیں- حالیہ عشرے کے دوران شائع ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق دوہزار فلسطینی بچے شہید ہوئے اور آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی بچوں نے صیہونی حکومت کی جیلوں میں قید وبند کی صعوبتیں براشت کی ہیں۔
قدس کی غاصب حکومت کا فلسطینی بچوں کے ساتھ تشدد آمیز رویہ بچوں کے حقوق کے کنوینشن کی سولہویں شق کے منافی ہے- اس شق کے مطابق بچوں کے ساتھ تشدد آمیز رویہ اپنایا جانا ممنوع ہے- تاہم صیہونی حکومت کسی بھی بین الاقوامی قانون پرعمل نہ کرتے ہوئے فلسطینی بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
(بشکریہ :سحر نیوز)