مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رجب طیب ایردوآن نے ترکی کے شہر اوراسیا میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بے گناہ بچے مارے جا رہے لیکن عالمی ضمیر مسلسل خاموشی کی چادر اوڑھے ہوئے ہے۔ عالمی طاقتیں اور ان کا انصاف کہا چلا گیا۔ مغرب ممالک ، انسانی حقوق کے چیمپئین اور جمہوریت کے علمبردار اسرائیلی جارحیت پر زبانیں کیوں بند کیے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے تو کیا فلسطینی کیڑے مکوڑے ہیں، انہیں اپنی جانیں، عزت و ابرو اور مال و جائیدادوں کو بچانے کا حق حاصل نہیں ہے۔ اس وقت اسرائیل سے زیادہ اپنے دفاع کا حق فلسطینیوں کو ہے جن پر حملہ کیا گیا۔ فلسطینی دفاعی جنگ لڑ رہے ہیں اور پوری دنیا کو فلسطینیوں کی حمایت کرنی چاہیے۔
ترک وزیراعظم نے عالمی برادری کے دہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ غزہ کی پٹی میں ہو رہا ہے کسی مغربی ملک میں ہوتا تو اس وقت پوری دنیا چیخ رہی ہوتی۔ لیکن فلسطینیوں کے خلاف جاری مظالم پر عالمی برادری مکمل طورپر خاموش ہے۔ سلامتی کونسل، جنرل اسمبلی، اقوامتحدہ کی دیگر تنظیمیں اور انسانی حقوق کے علمبردار سب غائب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امن معاہدوں کی پاسداری ضرور ہونی چاہیے وہ اس کے خلاف نہیں ہیں لیکن امن سمجھوتے جارحیت کے تسلسل میں نہیں ہو سکتے۔ دنیا میں امن قائم کرنا ہے تو اسرائیل کو اپنی حدودں میں آنا پڑے گا۔