(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالس نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے مقاصد حاصل نہ ہوئے تو ناجائز ریاست اسرائیل پر پابندی لگا سکتے ہیں۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالس نے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قاتل صہیونی حکومت پر پابندیوں کا امکان اب بھی برقرار ہے اور اس وقت تک رہے گا جب تک غزہ کے زمینی حقائق میں قطعی اور مستقل بہتری ثابت نہ ہو جائے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ نے کہا کہ جنگ بندی نے صورتحال ضرور بدلی ہے تاہم اگر غزہ میں امداد کی فراہمی اور سنگین صورت حال میں بہتری نہ آئی تو غاصب اسرائیل پابندیاں لگ سکتی ہیں۔
یورپی یونین نے سفاک و ظالم اسرائیلی حکومت پر واضح کیا کہ جنگ بندی کے حقیقی مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ، فلسطینی ریونیو کی واپسی، صحافیوں کو رپورٹنگ کی اجازت، این جی اوز کی رجسٹریشن اور کام کی آزادی جیسے اقدامات کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ جنگ بندی سے پہلے یورپی یونین نے قابض اسرائیل کے چند وزرا کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے، تجارتی تعلقات میں کٹوتی اور مالی پابندیوں کی تجاویز پیش کی تھیں تاہم امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باعث ان پر عمل فی الحال روک دیا۔