دوحہ میں خلیل الحیہ کی امامت میں شہداء کی نماز جنازہ ادا
غزہ میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ نے اپنے شہید بیٹے ہمام الحیہ اور ان دیگر شہداء کی نمازِ جنازہ ادا کی جو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قابض اسرائیل کے بزدلانہ اور غدارانہ قاتلانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جماعت کے سربراہ خلیل الحیہ نے اپنے شہید بیٹے ہمام الحیہ اور ان دیگر شہداء کی نمازِ جنازہ ادا کی جو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قابض اسرائیل کے بزدلانہ اور غدارانہ قاتلانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔
حماس نے اپنے ایک مختصر بیان میں واضح کیا کہ نمازِ جنازہ قطر کی سرکاری سکیورٹی کے سخت انتظامات کے تحت ادا کی گئی۔ گزشتہ روز دوحہ میں ان شہداء کی تدفین عمل میں لائی گئی جنہیں قابض اسرائیل نے چند روز قبل حماس کے وفد پر حملے کے دوران شہید کر دیا تھا۔ نمازِ جنازہ عصر کے بعد مسجد محمد بن عبدالوہاب میں ادا کی گئی۔
شہداء کو دوحہ کے مسیمیر قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔ اس موقع پر قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، ان کے ذاتی نمائندے شیخ جاسم بن حمد آل ثانی، وزیرِ داخلہ اور قطر کی داخلی سلامتی فورس "لخویا” کے کمانڈر شیخ خلیفہ بن حمد آل ثانی، حماس کے متعدد قائدین اور ہزاروں شہریوں و مقیمین نے شرکت کی۔
یاد رہے کہ گزشتہ منگل کو قابض اسرائیلی طیاروں نے دوحہ میں حماس کی قیادت کی رہائش گاہوں کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت حماس کا وفد غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کے پیش کردہ مجوزہ منصوبے پر بات چیت کر رہا تھا۔
حماس نے اعلان کیا تھا کہ غزہ میں اس کے سربراہ خلیل الحیہ کی قیادت میں وفد اس حملے میں محفوظ رہا، تاہم ان کا بیٹا ہمام الحیہ اور ان کے دفتر کے ڈائریکٹر جہاد لبد شہید ہو گئے۔ ان کے ساتھ تین دیگر رفقاء بھی جامِ شہادت نوش کر گئے، جن میں شہید عبداللہ عبدالواحد، شہید مؤمن حسونہ، شہید احمد عبدالمالک اور قطر کی داخلی سلامتی فورس کے رکن شہید وکیل عریف بدر سعد محمد الحمیدی شامل تھے۔